مشرف کے پاس عدالت میں پیش ہونے کے سوا کوئی آپشن نہیں: قانونی ماہرین
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ مشرف کے پاس اب عدالت میں پیش ہونے کے سوا کوئی آپشن نہیں تاہم وہ سپریم کورٹ میں لیو ٹو اپیل کرسکتے ہیں۔ جسٹس (ر) سعید الزمان صدیقی نے کہا کہ عدالت نے جنرل پرویز مشرف کی حاضری یقینی بنانے کیلئے قابل ضمانت وارنٹ داخل کئے ہیں، انکے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری نہیں کئے۔ اب مشرف کے پاس عدالت آنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔ اگر ناقابل ضمانت وارنٹ ہوئے تو گرفتار کرکے عدالت میں لایا جائیگا۔ مقررہ تاریخ پر انکی حاضری ضروری ہے تاہم انکے پاس یہ آپشن ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں جائیں، اسکے علاوہ بچت کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ ایس ایم ظفر نے کہا کہ مشرف کے پاس فیصلے کے بعد آپشنز کم ہوتے جارہے ہیں اور وہ بند گلی میں داخل ہوگئے ہیں تاہم قانون انہیں دو آپشنز دیتا ہے اور وہ اپیل بھی کرسکتے ہیں۔ جسٹس (ر) طارق محمود نے کہا کہ مشرف کے پاس اس فیصلے کے بعد کوئی آپشن نہیں ہے، انکے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں اور ضمانت داخل کریں۔ سابق صدر پرویز مشرف کے پاس خصوصی عدالت میں پیش ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ سپریم کورٹ میں بھی صرف اور صرف عدالت کے آخری فیصلے کیخلاف ہو سکتی ہے یا پھر ہائیکورٹ میں بھی جایا جاسکتا ہے لیکن خصوصی عدالت کے احکامات کے بعد ایسا بھی ممکن نہیں لگتا۔ اگر پرویز مشرف 25 لاکھ روپے جمع کرا کر ضمانت کروا لیں تو پھر بھی انہیں خصوصی عدالت میں پیش ہونا پڑیگا ورنہ انکی ضمانت بھی مسترد ہوگی اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہونگے۔