کورم پورا نہ ہونے پر حکومت کو ایک بار پھر ’’سبکی‘‘ کا سامنا کرنا پڑا
جمعہ کو بھی قومی اسمبلی کا اجلاس ارکان کی عدم توجہ کا شکار رہا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کی ہدایت کے باوجود حکومتی ارکان کے موجود نہ ہونے سے ایوان کا کورم ٹوٹ گیا۔ قومی اسمبلی کا اجلاس پونے 11بجے سپیکر ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا تو تلاوت کلام پاک کے بعد وقفہ سوالات لیا گیا۔ ایوان میں ارکان کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی لیکن پون گھنٹہ کارروائی چلتی رہی جس کے بعد تحریک انصاف کے انجینئر حامد الحق نے کورم کی نشاندہی کردی۔جب ایوان میں ارکان کی گنتی کی گئی تو کورم پورا نہیں تھا۔ جس کے باعث اجلاس کی کارروائی روکنا پڑی ایک بار پھر حکومت کوکورم پورا نہ ہونے کے باعث ’’ سبکی‘‘ کا سامنا کرنا پڑا وزیر مملکت پارلیمانی امور و چیف وہپ شیخ آفتاب کی بھاگ دوڑ سے نصف گھنٹے کے بعد کورم پورا ہوگیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین نے جمعہ کواحتجاجاً اجلاس میں شرکت نہیں کی۔جمعہ کو جنوبی کوریا کے سپیکر کی سربراہی میں پارلیمنٹ میں وفد کی آمد سے قبل قومی اسمبلی کے اہلکاروں نے نہ صرف امام مسجد کو قبل از وقت نماز جمعہ ادا کرنے پر مجبور بلکہ نماز جمعہ کہ ادائیگی کے بعد سنتوں اور نوافل کی ادائیگی میں رکاوٹ بن گئے نمازیوں نے ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی توجہ اس نامناسب طرز عمل کی طرف مبذول کرائی تو انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے ایسی کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی بلوچستان میںاجتماعی لاشوں کے انکشاف پر جمعیت علماء اسلام (ف) نے شدید احتجاج کیا۔ قومی اسمبلی میں وزیراعظم یوتھ قرضہ سکیم کی کو آرڈینیٹر ماروی میمن نے سندھ فیسٹیول کی تقریبات تاریخی موہنجوداڑو میں منعقد کرنے پر احتجاج کیا اور کہا کہ اس وقت مرکزی سٹیج تاریخی ورثے کی حدود کے اندر بنایا جا رہا ہے جس سے دنیا کی قدیم ترین تہذیب اور شفافت کے آثار مٹ جانے کا خدشہ ہے۔