دہشت گردی کیخلاف عالمی جنگ سے پاکستان براہ راست متاثر ہو رہا ہے: مغربی نشریاتی ادارہ
وانا (ثناء نیوز) دہشت گردی کے خلاف جاری عالمی جنگ میں پاکستان براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔ گذشتہ ایک دہائی سے جاری اس بے نتیجہ جنگ سے نہ صرف ہزاروں اموات ہوئی ہیں بلکہ قبائلی علاقوں کے بچے بھی ان حالات کی وجہ سے ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔ مغربی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قبائلی علاقوں خاص طور پر شمالی اور جنوبی وزیرستان میں آئے روز دہشت گردی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ اگر کہیں بم دھماکے، فوجی آپریشن یا ڈرون حملے ہوتے ہیں تو کہیں بچوں کے سکول دہشت گردی کے نذر ہو جاتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان واقعات کے چھوٹے بچوں کے ذہنوں پر بہت گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور حالات کے پیش نظر وہ گھروں کی چار دیواری تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ شمالی وزیرستان کے رہائشی جانس خان نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے ان کے بچے ذہنی مریض بن چکے ہیں اور ان کے زندگی کا ہر ایک پہلو متاثر ہوا ہے۔ خود ایک باپ ہو کر ان کو ہر وقت یہ ڈر ہوتا ہے کہ کہیں ان کے بچوں کو کوئی نقصان نہ پہنچ جائے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو گھر سے ذیادہ دیر باہر نہیں رہنے دیتے۔ انہوں نے بتایا بچوں کے ذہن میں یہ ڈر بیٹھا ہوا ہے کہ آج پھر ڈرون حملہ ہو گا، آج پھر فائرنگ ہوگی اور ہم پھر لاشیں دیکھیں گے۔