گوجرانوالہ: سول ہسپتال کے ڈاکٹر کی مبینہ غفلت، 3 سالہ بچی چل بسی
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) سول ہسپتال میں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے باعث تین سالہ بچی دو گھنٹے تک طبی امداد سے محروم رہنے کے بعد تڑپ تڑپ کر موت کی آغوش میں چلی گئی جبکہ احتجاج کرنے والے کمسن بچی کے ورثاء نے ڈاکٹر کو ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔ بتایا گیا ہے جگنہ کے رہائشی محنت کش رفیق کی تین سالہ بیٹی خدیجہ کو تشویشناک حالت میں طبی امداد کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے چلڈرن وارڈ میں لایا گیا جہاں وہ ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جان کی بازی ہار گئی جس پر کمسن بچی کے لواحقین نے شدید احتجاج کیا اس موقع پر بچی کی والدہ کا کہنا تھا دو گھنٹے تک اس کی لخت جگر کو کسی ڈاکٹر نے بھی چیک کیا اور نہ ہی اسے طبی امداد فراہم کی جس کے نتیجے میںخدیجہ نے تڑپ تڑپ کر جان دیدی اور جب وہ دم توڑ گئی تو سبھی آ گئے جبکہ بچی کے ورثاء نے اس کی ہلاکت کی ذمہ داری ڈاکٹر پر عائد کی ہے۔ دوسری طرف ڈاکٹر ظہور کا کہنا ہے کہ بچی کو وفات سے پندرہ سے بیس منٹ قبل ہی ہسپتال لایا گیا تھا اور وہ طبی امداد ملنے سے قبل ہی جاں بحق ہو گئی بعد ازاں موقع پر پہنچنے والی ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے انصاف کی یقین دہانی پر بچی کے ورثاء اس کی نعش کو لے کر چلے گئے۔