پاکستان میں القاعدہ کمزور ہوچکی، بعض گروپ مغربی ممالک پر حملہ کرنا چاہتے ہیں: نیٹو سربراہ
میونخ (این این آئی) نیٹو کے سربراہ آندرے فوگ راسموسن نے خدشہ ظاہرکیاہے کہ شاید افغان صدرحامد کرزئی اپنی مدت صدارت میں امریکہ کے ساتھ سکیورٹی کے معاہدے پر دستخط نہ کریں اوریہ کام اپنے جانشیں کیلئے چھوڑ جائیں۔ افغانستان میں اِس وقت تقریباً 57 ہزار غیر ملکی فوجی تعینات ہیں، پاکستان میں القاعدہ کمزور ہوچکی ہے اورآخری سانسیں لے رہی ہے۔ آج بھی کئی ممالک کے القاعدہ گروپ امریکہ سمیت مغربی ممالک کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔ گزشتہ روز میونخ میں سالانہ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے بعد ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انکاکہنا تھا کہ اِس بات کے قوی امکانات ہیں کہ افغانستان میں اپریل میں ہونیوالے صدارتی انتخابات کے بعد نئے صدر ہی اس معاہدے پر دستخط کریں۔ راسموسن نے امید ظاہر کی کہ بالآخر افغانستان اِس معاہدے پر دستخط کر ہی دیگا۔ انہوں نے کہاکہ یمن، عراق اور مصری القاعدہ کے قریبی روابط ہیں اور انٹیلی جنس اطلاعات سے پتہ چلا ہے کہ یہ ملکر امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کے شہریوں اور اہم سرکاری عمارتوں کو نشانہ بناناچاہتے ہیں۔
نیٹو سربراہ