• news

تھائی لینڈ : عام انتخابات‘ ووٹنگ مکمل‘ اپوزیشن کا بائیکاٹ‘ بم دھماکے اور فائرنگ‘ 9 افراد ہلاک

بنکاک ( این این آئی‘ بی بی سی‘ نوائے وقت نیوز) تھائی لینڈ میں حکومت اور مظاہرین کے درمیان تشدد‘ فسادات کے باوجود پولنگ کا عمل ختم ہو گیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا اعلان کل (منگل کو) متوقع ہے۔ تھائی وزیراعظم ینگ لک شیناوترا نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ ایک بار پھر ملک کی وزیراعظم منتخب ہو جائیں گی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ملک بھر میں انتخابات کا بائیکاٹ کیا گیا اور ملک کے 375 حلقوں میں سے 127 حلقوں میں مظاہرین نے انتخابی عمل تہس نہس کر دیا۔ پولیس اور مظاہرین کی جانب سے ایک دوسرے پر فائرنگ اور بم دھماکوں میں 3 فوجیوں سمیت 9 افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہوگئے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ملک کے جنوبی حصوں میں جہاں اپوزیشن جماعتوں کا اثر و رسوخ زیادہ بیلٹ پیپرز ہی تقسیم نہیں ہونے دیئے گئے۔ صرف تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں 6 ہزار 673 پولنگ سٹیشنز میں سے 488 پولنگ سٹیشنز کو مظاہرین نے یا تو کھلنے ہی نہیں دیا یا پھر جلدی بند کر دیئے گئے جبکہ متعدد مقامات پر پولنگ کے عملے اور مظاہرین کے درمیان جھگڑے بھی ہوئے۔ حکام نے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے اور توقع ہے کہ آئندہ 24 گھنٹے کے دوران نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔ ملک کی وزیراعظم ینگ لک شیناوترا نے بھی بینکاک میں اپنی رہائش گاہ کے قریب حق رائے دہی استعمال کیا۔ ووٹ ڈالنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن اہم ہے۔ میں تھائی عوام کو دعوت دیتی ہوں کہ وہ گھروں سے نکلیں اور جمہوریت کی بقاءکیلئے ووٹ دیں۔ دارالحکومت بینکاک کے تین اضلاع سمیت ملک کے جنوبی علاقوں میں بھی پولنگ کا عمل متاثر ہوا۔ یہ تمام علاقے الیکشن کا بائیکاٹ کرنے والی اپوزیشن کی ڈیموکریٹ پارٹی کا گڑھ ہیں۔ بینکاک میں موجود بی بی سی کے نامہ نگار جو ناتھن ہیڈ کا کہنا ہے کہ کچھ پولنگ مراکز میں مظاہرین نے ووٹ ڈالنے کے خواہشمند افراد کا راستہ روکا اور کچھ جگہ بیلٹ پیپر ہی پولنگ مراکز میں پہنچنے نہیں دیئے گئے۔الیکشن کمیشن نے بعض حلقوںکے نتائج روک لئے۔ سینکڑوں پولنگ سٹیشن زبردستی بند کرا دیئے گئے۔ وزیراعظم ینگ لک شینا وترا نے بنکاک میں اپنی رہائش گاہ کے قریب ووٹ ڈالا۔ شدید احتجاج کے باعث 12 فیصد اضلاع میں پولنگ منسوخ کر دی گئی۔ 28 حلقوں میں کوئی امیدوار ہی کھڑا نہ ہوا۔ متاثرہ حلقوں میں 23 فروری کو ہی پولنگ ہوگی۔ تھائی پولیس اور مظاہرین کی جانب سے ایک دوسرے پر فائرنگ کی گئی اور پتھراﺅ کیا گیا۔ پتھائی کے مقامی پولیس حکام کے مطابق مشتبہ باغیوں نے جنوبی علاقے میں ایک پولنگ سٹیشن قائم کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران مشتبہ باغیوں نے گھات لگا کر فوجی دستے پر حملہ کیا جس میں تین فوجی اور ایک سرکاری عہدیدار ہلاک ہو گیا۔ کھوک پو ضلعی پولیس کے حکام کے مطابق حملے میں تین فوجیوں سمیت پانچ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ چیئرمین الیکشن کمیشن سپاچی پوچرین کے مطابق انتخابی نتائج بعض حلقوں میں پیشگی ووٹنگ اور دیگر مسائل کے باعث روک دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کے مجموعی نتائج کا اعلان نہیں کر سکتے۔ ملک بھر میں 89.2 فیصد پولنگ سٹیشنوں پر ووٹ ڈالے گئے۔ مراکز میں ووٹ ڈالے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 9 صوبوں کے تمام حلقوں میں ووٹنگ کا عمل منسوخ کر دیا گیا۔
تھائی لینڈ / الیکشن

ای پیپر-دی نیشن