• news

ٹیکس وصولیوں پر تحفظات ‘ بجلی کی قیمت مزید بڑھائی جائے: آئی ایم ایف

اسلام آباد + دبئی (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت نیوز) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی جائزہ ٹیم نے پاکستان میں ٹیکس وصولیوں پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان دبئی میں تکنیکی مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جائزہ کمیٹی کا موقف ہے کہ ایف بی آر پہلی ششماہی کے ہدف کو پورا نہیں کرسکا۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات میں بجلی اور گیس کے بلوں میں اضافے کے حوالے سے بات ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی کرے یا پھر بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا جائے کیونکہ پاکستان میں بجلی کی قیمت اب بھی اس کی پیداواری لاگت سے کم ہے۔ ادھر آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان دبئی میں تکنیکی  مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہو گیا۔ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات 6 فروری کو دبئی میں ہوں گے جبکہ آئی ایم ایف کے کنٹری ڈائریکٹر 9 فروری کو اسلام آباد آئیں گے۔  وفاقی  زیر خزانہ سنیٹر  اسحاق ڈار نے جو آئی ایم ایف  کے ساتھ مذاکرات کیلئے دبئی گئے ہیں، مالی مالیاتی ادارے کے مشن ارکان کے ساتھ ملاقات کی۔ آئی ایم ایف کے وفد کے سربراہ جیفرے فرینک نے حکومت کی کوشش کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تمام طے شدہ اہداف کی جانب پیشرفت درست سمت میں ہے۔ ایل ایس ایم کے گروتھ 5.2 فیصد رہی ہے۔ کھاد کے شعبہ کی گروتھ 328 فیصد رہی۔ برآمدات بھی بڑھی ہیں جب کہ دوسرے شعبوں میں بھی بہتری آئی ہے۔ خسارہ میں بھی کمی آئی ہے۔  اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے پر عملدرآمد کر رہی ہے اور تقریباً تمام اقتصادی اشاریے درست سمت میں گامزن ہیں۔ پاکستان میں اقتصادی ترقی کے نتیجے میں پہلی سہ ماہی کے دوران مجموعی ملکی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے جو گزشتہ سال کے اس عرصے کے دوران 2.9 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مالیاتی فنڈ  (آئی ایم ایف) کے ایک وفد کے ساتھ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان ادارہ شماریات  جوکہ خودمختار ادارہ ہے، نے فیصلہ کیا ہے کہ اب نیشنل اکائونٹ بیس ہر دس سال بعد تبدیل کیا جائیگا۔ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران الیکٹرا نکس مصنوعات کی ترقی کی شرح گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 18.9 فیصد‘ پیپر اینڈ بورڈ 19.6 فیصد ‘ پٹرولیم مصنوعات 8.8 فیصد‘ لوہے اور سٹیل کی مصنوعات 4.4 فیصد‘ خوراک‘ مشروبات اور تمباکو 7.7 فیصد‘ کیمیکل 3.2 فیصد‘ ٹیکسٹائل 2.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں 7.5 فیصد جبکہ دیگر زرعی اجناس کی پیداوار بھی تسلی بخش رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملکی برآمدات میں 3.2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جی ایس پی پبلس کا درجہ حاصل ہونے کے بعد برآمدات میں مزید اضافے کے امکانات روشن ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن