عمران خان طالبان کے ترجمان نہیں جو ترجمانی کیلئے کمیٹی میں شامل ہوتے: شاہ محمود
اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و قومی اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان تحریک طالبان کے ترجمان نہیںجو انکی ترجمانی کیلئے مذاکراتی کمٹی میں شامل ہوتے،مذاکرات کا فوری بریک تھرو ناممکن ہے،مذاکرات انتہائی پیچیدہ عمل ہے ،تحمل، بردباری اور اطمینان سے آگے بڑھنا ہوگا،امن مذاکرات کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے موقف میں تضاد ہے،موجودہ حکومت کی کشمیر پالیسی ابہام کا شکار ہے۔ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ تحریک انصاف سمجھتی ہے کہ مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسائل کا حل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے تاہم موجودہ حکومت کشمیر کے حوالے سے ابھی تک واضح پالیسی نہیں دے سکی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے دونوں فریقین کو انتہائی خندہ پیشانی،بردباری اور سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ چند بیرونی قوتیںمذاکراتی عمل کو سبو تاژ کر سکتی ہیںتاہم حکومت اور طالبان قیادت کو ا س امر کی جانب بھی اپنی توجہ مبذول رکھنی ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ عمران خان مذاکراتی عمل پر یقین رکھتے ہیںاور مذاکرات کے ذریعے ملک میں امن کے قیام کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کے حوالے پیپلز پارٹی کے موقف میں تضاد ہے، پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ مذاکراتی عمل کی حمایت کرتے ہیں۔ تو پارلیمنٹ کے باہر بلاول بھٹو زرداری آپریشن کی بات کر رہے ہیں۔ پیپلزپارٹی تضاد ختم کرتے ہوئے یکساں موقف اختیار کرے۔