پشاور ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں: مست گل مینگل
میرانشاہ (نامہ نگار) تحریک طالبان پاکستان ضلع پشاور کے کمانڈر مست گل مینگل مجاہد نے نامعلوم مقام سے صحافیوں کو بتایا کہ وہ قصہ خوانی کوچہ رسالدار ہوٹل میں فدائی حملہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ راولپنڈی میں 10 محرم کو مدرسہ تعلیم القرآن میں معصوم طالب علموں کا بدلہ ہے کیونکہ تحریک طالبان پاکستان کے نائب امیر خالد حقانی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ بدلہ ضرور لیں گے۔ ان کی خواہش پوری کرنے کے لئے نہ صرف پشاور قصہ خوانی کوچہ رسالدار ہوٹل میں حملہ کیا بلکہ ضلع پشاور کے مختلف علاقوں میں بنک منیجر وقار حسین‘ عالم المشدی اور علی اصغر کا قتل بھی شامل ہے۔ اس موقع پر مفتی حسان سواتی نے کہا کہ یہ ذمہ داری ہم نے جنگی کمانڈر مست گل مینگل مجاہد کو دی تھی جو کہ انہوں نے کل رات 9 بجے کے قریب پشاور قصہ خوانی میں پوری کر دی۔ مفتی حسان سواتی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ حملہ امن مذاکرات میں رکاوٹ نہیں بنے گا جب تک امن مذاکرات میں فائر بندی نہ ہو جائے ہمارے حملے جاری رہیں گے۔