• news

طالبان خدشات، تحفظات ایک طرف رکھتے ہوئے کھلے دل سے مذاکرات کریں: منور حسن

 لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ قوم مذاکرات کی کامیابی چاہتی ہے، ملک کو دہشت گردی سے بچانے اور قیام امن کیلئے مذاکرات کی کامیابی ضروری ہے، اب تک کے مثبت حکومتی رویے سے بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے،طالبان بھی خدشات اور تحفظات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کھلے دل سے مذاکرات کریں، دونوں اطراف کی کمیٹیوں کو غیر معمولی صبر اور برداشت کا مظاہرہ کرنا ہوگا، معمولی نوعیت کے اختلافات میں پڑنے کی بجائے مسئلے کے حل پر توجہ مرکوز رکھنا ہوگی۔  اگر مذاکرات تعطل کا شکار یا ناکامی سے دوچار ہوتے ہیں تو انتشار پسند قوتوں کے عزائم کی تکمیل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ منور حسن نے کہا کہ جب سے وزیراعظم نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے کا اعلان کیا ہے سیکولروامریکی لابی ہکا بکا رہ گئی ہے ان کی زبانیں گنگ ہوگئی ہیں اور پریشانی میں انہیں کچھ سجھائی نہیں دے رہا، جو لوگ امریکی ایماء پر ملک میں افراتفری اور انتشار پیدا کرنے کے ایجنڈے پر کام کر  رہے تھے ان کے چہروں پر اوس پڑگئی ہے اور انہیں اپنی سازشیں ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہیں،  اب حکومت اور طالبان دونوں کا فرض ہے کہ وہ کھلے ذہن اور دل و دماغ کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور ملک دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا  دیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن