اسلام آباد ہائیکورٹ میں غیر قانونی تقرریاں، سپریم کورٹ میں درخواست سماعت کیلئے منظور
اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں غیرقانونی تقرریوں کے حوالے سے دائر درخواست پر رجسٹرار کے اعتراضات دور کردئیے ہیں اور درخواست کو سماعت کیلئے لگانے کا حکم دیا ہے‘ جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دئیے کہ اگر اختیارات کا غلط استعمال ہوا تو ریلیف کا کوئی تو فورم ہوگا۔ بدعنوانی معاشرے کے کسی بھی حصے میں ہو قابل معافی نہیں۔ انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز اکرم چوہدری نامی شخص کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں غیرقانونی تقرریوں کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دئیے۔ جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں قائم بنچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ اس دوران اٹارنی جنرل سلمان اسلم نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے لہٰذا درخواست خارج کی جائے۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل عارف چوہدری نے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ درخواست میں مفاد عامہ اور بنیادی حقوق کا معاملہ اٹھایا گیا ہے اور عدلیہ بنیادی حقوق کی محافظ ہے۔ آزاد عدلیہ تبھی کہلاسکتی ہے جب اس کی ساکھ ایسی ہو کہ اس کا کوئی موآخذہ بھی نہ کرسکے اس پر عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی اور رجسٹرار ہائیکورٹ سے درخواست پر پیراوائز کمنٹس دو ہفتے میں طلب کئے ہیں جبکہ اٹارنی جنرل کو معاونت کیلئے طلب کیا ہے۔