نیب نے سٹیل مل، ریلوے کے کرپشن سکینڈل میں 4ریفرنسوں کی منظوری دیدی
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان سٹیل مل اور پاکستان ریلوے کے کرپشن سکینڈل میں چار ریفرنسز کی منظوری دے دی۔ پاکستان سٹیل مل کے کرپشن سکینڈل میں تین ریفرنسز جبکہ پاکستان ریلوے کے کرپشن سکینڈل میں ایک ریفرنس کی منظوری دی گئی۔ ریفرنسز کی منظوری گذشتہ روز نیب ہیڈ کوارٹر میں چیئرمین نیب قمر زمان چودھری کی سربراہی میں منعقدہ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹیل مل میں دو ریفرنسز سٹیل مل کی مصنوعات کی سستے داموں فروخت سے متعلقہ ہیں جن میں ملزمان سابق چیئرمین مل معین آفتاب شیخ اور سابق ڈائریکٹر کمرشل سمین اصغر سمیت دیگر ملوث پائے جاتے ہیں۔ ملزمان نے مبینہ طور پر نجی کمپنیوں کو غیرقانونی طور پر فائدہ پہنچایا جس سے قومی خزانے کو بالترتیب 506.67 ملین اور 311.378ملین کا نقصان پہنچایا گیا۔ سٹیل مل کے تیسرے ریفرنس میں ملزم سمین اصغر سمیت اور دیگر نے نجی فرم کو فری کریڈٹ سکیم میں توسیع دے کر سٹیل مل اور قومی خزانے کو 13.66ملین کا نقصان پہنچایا۔ لوگوں کو کریڈٹ پر رقم دے کر کسی قسم کا کمیشن چارج نہیں کیا گیا۔ پاکستان ریلوے میں کرپشن کا ریفرنس سابق جی ایم ریلوے آپریشنز سعید اختر اور سابق ڈائریکٹر پلاننگ احسن محمود سے متعلقہ ہے۔ ملزمان نے مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور کرپشن کرتے ہوئے ریلوے کو 3.78امریکی ڈالر کا نقصان پہنچایا۔ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق دور میں خیبر پی کے پولیس کے لئے اسلحہ خریداری ہتھیاروں اور گاڑیوں کی خریداری میں کرپشن سکینڈل میں تحقیقات کی بھی منظوری دے دی جس میں سابق آئی جی خیبر پی کے سمیت دیگر ملزم نامزد ہیں۔