سعودی عرب میں کئی پاکستانی کفیلوں کے ہاتھوں بلیک میل ہونے پر مجبور ہیں: بی بی سی
لندن (بی بی سی اردو) سعودی عرب میں کئی پاکستانی کفیلوں کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں۔ ظہور عباسی نے بی بی سی کو بتایا کہ پہلے تو ان کا سٹیٹس قانونی تھا لیکن نئے قوانین کے بعد وہ بھی غیر قانونی قرار دئیے گئے ہیں۔ جب تک کفیل کو پیسے نہیں دیں گے وہ باہر کام کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ وہ پولیس کو اطلاع بھی دے سکتا ہے جس کے بعد پولیس گرفتار کر کے وطن واپس بھجوا دے گی۔ ایک اور پاکستانی محمد فیاض کا کہنا تھا کہ ’چھپ چھپا کر کام کرنے والے پاکستانی اپنی تنخواہ کا اسی فیصد حصہ کفیلوں کو دے رہے ہیں جبکہ صرف بیس فیصد اپنے گھروں کو بھجوانے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ دو دو روز تک پاکستانی سفارت خانے کے باہر لائنوں میں لگے ہوئے ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ سفارت خانے کا عملہ اپنی مرضی سے کام کرتا ہے۔ سعودی عرب میں مقیم صحافی راشد حسین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں کفیلوں کے خلاف کارروائی کرنے کا قانون تو موجود ہے لیکن اس پر عملدرآمد ہونے کی مثالیں بہت کم ہیں۔