• news

سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت مسلمین کا دہشت گردی کے واقعات کیخلاف یوم احتجاج

لاہور (خصوصی نامہ نگار) سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ملک بھر میں جاری دہشت گردی اور مذاکرات کے حکومتی فیصلے کیخلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا۔ اس موقع پر لاہور، کراچی، گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام پشاور اور کراچی میں دہشت گردی کے تازہ واقعات اور دہشت گردوں سے مذاکرات کے حکومتی فیصلے کے خلاف یومِ احتجاج کے موقع پر جمعہ کے اجتماعات میں دہشت گردی کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ قراردادوں میں فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کراچی میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فائر بندی شورش زدہ علاقوں میں نہیں پورے ملک میں ہونی چاہیے، حکمران قوم کو بتائیں کہ ایک کالعدم تنظیم سے کس آئین کے تحت مذاکرات کیے جا رہے ہیں، طارق محبوب نے کہا کہ امن پسندوں نے بھی ہتھیار اٹھا لیے تو سب کچھ تباہ ہو جائے گا۔ مفتی محمد حسیب قادری نے شادباغ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے باغی ہمارے دوست نہیں دشمن ہیں۔ ریاست کے باغیوں کو گلے لگانے کے نتائج خطرناک اور خوفناک ہوں گے۔ علاوہ ازیں سنی اتحاد کونسل نے ’’نظامِ مصطفی نافذ کرو‘‘ تحریک چلانے کا فیصلہ کر لیا۔ اس سلسلہ میں نفاذِ شریعت کے لیے حکمرانوں پر دبائو بڑھانے کی غرض سے ملک بھر میں اجتماعات منعقد کیے جائیں گے اور نظامِ مصطفی کے حق میں دستخطی مہم بھی چلائی جائے گی۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل آئین کی اسلامی دفعات پر عمل کے لیے حکومت پر دبائو ڈالے گی۔ علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر لاہور سمیت ننکانہ، قصور، ساہیوال، اوکاڑہ، ملتان، فیصل آباد، سرگودھا، چینیوٹ، جھنگ، لیہ، میانوالی، جہلم، اٹک اور دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ لاہور پریس کلب کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرہ کی قیادت علامہ امتیاز کاظمی نے کی۔ مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شریک تھے،  جنہوں نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر دہشتگردی، امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے درج تھے۔ علامہ سید جعفر موسوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے نام پر معصوم بے گناہ پاکستانیوں کا خون معاف کرنے کی تیاریاں کی جا رہیں ہیں۔ علامہ جعفر موسوی نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔

ای پیپر-دی نیشن