نجکاری عمل کے دوران ملازمین کو بیروزگار نہیں کرنے دینگے: سینٹ قائمہ کمیٹی
اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے کہا ہے کہ نجکاری کے عمل کے دوران مزدوروں کو نوکریوں سے نکالنے نہیں دیں گے‘ یوٹیلٹی سٹورز میں فارمیسی قائم کرکے غریب عوام کو 25 فیصد رعایت پر ادویات فراہم کی جائیں جبکہ سستے گوشت کی فروخت کا انتظام بھی کیا جائے‘ سیکرٹری صنعت و پیداوار کو چیئرمین پاکستان سٹیل ملز بناکر کمپنیز آرڈیننس کی خلاف ورزی کی گئی‘ قائمہ کمیٹی نے سٹیل ملز پر تفصیلی بریفنگ طلب کرلی‘ معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں‘ بیوروکریسی ایسے ہی ہتھکنڈوں کے ذریعے حکومتوں کو ناکام بناتی ہے جبکہ موجود حکومت کو ناکام نہیں ہونے دیں گے‘ ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن خاقان مرتضیٰ نے کہا کہ گریڈ 20 کے 4 افسران چھٹی کی درخواست تک نہیں لکھ سکتے‘ ایڈیشنل سیکرٹری خضرحیات نے کہا کہ اگر یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو نجی شعبے کے کنٹرول میں دے دیا جائے تو سالانہ 200 ارب روپے منافع کمائے گی۔ جمعہ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس چیئرمین مشاہداللہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اراکین نے اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی اور سیکرٹری شفقت حسین نغمی کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور قائمہ کمیٹی نے سختی سے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں وفاقی وزیر اور سیکرٹری ہر صورت میں شرکت کریں۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری خضر حیات نے اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزارت صنعت و پیداوار کا سالانہ غیر ترقیاتی بجٹ 25 کروڑ روپے جبکہ ترقیاتی بجٹ ایک ارب 88 کروڑ روپے ہے جبکہ 64 افسران اور 239 ملازمین وزارت میں کام کرتے ہیں۔ افسران و ملازمین کی 53 آسامیاں خالی پڑی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کے ماتحت پاکستان سٹیل ملز اور نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن سمیت 22 کمپنیاں ہیں جن میں ایک کے سوا بقیہ تمام خسارے میں چل رہی ہیں۔ اراکین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خسارے کی بڑی وجہ چیف ایگزیکٹو اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران کی میرٹ کی بجائے پسند و ناپسند کی بنیاد پر تقرریاں ہیں۔