• news

طالبان کے ساتھ مذاکرات سے کسی بڑے بریک تھرو کی توقع نہیں: عالمی میڈیا

واشنگٹن/ لندن (ثناء نیوز/ اے پی اے) عالمی میڈیا نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں کسی بڑے بریک تھرو کی توقع نہیں رکھنی چاہئے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ وزیراعظم ڈاکٹر  نوازشریف ملکی اور غیرملکی دبائو کی وجہ سے طالبان سے مذاکرات کیلئے تیار ہوئے ہیں، اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو آخری آپشن فوجی آپریشن ہی بچے گا۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق حکومتی اور طالبان کمیٹی کا پہلا اجلاس خوشگوار ماحول میں ہوا لیکن اس بات کی کم ہی امید کی جا سکتی ہے کہ طالبان ہتھیار ڈال دیں گے جبکہ وال سٹریٹ جرنل کو بھی مذاکرات سے کسی مثبت نتائج کی امید نہیں۔ اخبار نے حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت شروع ہونے کو ہی خوش آئند خبر قرار دیا جبکہ بی بی سی کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے تمام مواقع ناکام ہوئے، اب کیا فائدہ ہو گا یہ تو آنیوالا وقت ہی بتائیگا۔ برطانوی اخبار دی گارڈین لکھتا ہے کہ طویل بات چیت کے بعد فریقین کا مسکرانا حیرت انگیز طور پر حیران کن تھا لیکن ان مذاکرات کے کامیاب ہونے کے امکانات بہت ہی کم نظر آتے ہیں۔ امریکی اخبار ’شکاگو ٹربیون‘ نے کہا ہے کہ پاکستان کے سابقہ لیڈروں کی طرح نوازشریف نے بھی سبق سیکھ لیا ہے کہ طالبان کو مذاکرات کرنے یا اقتدار میں شرکت سے کوئی دلچسپی نہیں۔ یہ وہ شدت پسند ہیں جو شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں اور جنہیں شکست دینا ضروری ہے۔ دوسری جانب امریکہ بھی اب افغان جنگ سے جان چھڑانا چاہتا ہے اور اسی وجہ سے وزیراعظم نواز شریف نے یہ فیصلہ کیا کہ اس جنگ سے پاکستان کو نکالا جائے اور مذاکرات کا راستہ چنا گیا۔ اخبار کے مطابق صدر اوباما نے ملک کی عمومی صورتحال پر کانگریس سے جو خطاب کیا تھا، اس میں یہ بات نوٹ کے قابل تھی کہ انہوں نے افغان جنگ کا سرسری سا ذکر کیا اور پاکستان کا سرے سے نام ہی نہیں لیا، جو ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ کو پاکستان کے معاملات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔اے ایف پی کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں 74 فیصد شہریوں کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کا ذمہ دار طالبان کی زیر قیادت لڑنے والے عناصر کو قرار دیا گیا ہے۔ افغان وزارت داخلہ کے ایک بیان میں الزام لگایا گیا ہے کہ عسکریت پسند شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور انہیں جان بوجھ کر نشانہ بنا رہے تھے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے شہری ہلاکتوں کا ذمہ دار مغربی فورسز کو قرار دیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن