• news

مقبوضہ کشمیر : خاتون ڈاکٹر سے زیادتی کیخلاف ہڑتال‘ علی گیلانی نظربند

 سری نگر  (کے پی آئی/آئی این پی/ اے این این/ اے پی پی) مقبوضہ کشمیر کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف  نے    خاتون  ڈاکٹر  سے زیادتی کے واقعے پر ہفتے  کو مقبوضہ کشمیر  بھر میں  ہڑتال کی  ۔ تفصیلات کے مطابق   کشمیر پولیس کے مطابق ایک خاتون ڈاکٹر نے مذکورہ وزیر پر الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے اپنے کیبن میں طلب کر کے ان سے جنسی زیادتی کی کوشش کی۔ یہ خاتون ڈاکٹر ایک معروف سیاسی رہنما کی اہلیہ ہیں۔الزام عائد کرنے والی خاتون ڈاکٹر کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے پہلے ان کی شکایت درج کرنے سے انکار کیا تھا لیکن بعد میں عدالت کی مداخلت پر مقدمہ درج ہوا۔قابل ذکر ہے بھارتی سپریم کورٹ نے پہلے ہی ہدایات جاری کی ہیں کہ خواتین کی طرف سے جنسی زیادتیوں کی شکایات پر فوری طور ایف آئی آر درج کی جانی چاہئے۔اس واقعے کے خلاف ڈاکٹرز ایسوسی ایشن آف کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے   ہفتے کو پوری وادی میں تمام ہسپتالوں اور طبی اداروں میں ہڑتال کی کال دی  تھی ۔ڈاکٹر نثارالحسن نے بی بی سی کو بتایا کہ ’بھارتی حکومت نے جنسی زیادتی کے لیے جو سخت قوانین بنائے ہیں ان ہی کے تحت اس وزیر کا مواخذہ ہونا چاہیے۔ ہزاروں خواتین ڈاکٹر اور والدین پریشان ہیں کہ وہ اپنی بیٹیوں کو کہاں بھیجیں۔ یہ ایک شرمناک واقعہ ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں کل سے تین روزہ ہڑتال کی جائے گی جسکا مقصد تہاڑ جیل میں مدفون تحریک آزادی کے شہید رہنمائوں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی میتوں کو کشمیریوںکے حوالے کرنے کے مطالبے پر زور دینا ہے کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال آزادی پسند رہنمائوں اور تنظیموں نے دی ہے ۔ بھارتی پولیس نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کونئی دلی سے واپسی پرسرینگر ائر پورٹ پر گرفتار کر لیا۔  پولیس نے بعد میں سید علی گیلانی کو انکی رہائش گاہ پر منتقل کر کے وہاں  نظر بند کر دیا۔

ای پیپر-دی نیشن