وادی اردن: اسرائیل نے فلسطینی گائوں مسمار کر دیا‘ ہزاروں بے گھر: مغربی کنارا‘ صیہونی فوج سے چھڑپیں
وادی اردن (این این آئی) اسرائیلی فوج نے بلڈوزروں کی مدد سے مقبوضہ وادی اردن میں فلسطینیوں کے گاؤں کو اس کے قیام کے چند دن بعد ہی دوبارہ مسمار کر دیا ہے۔ وادی اردن کے وسط میں یہ بستی عین جوزلہ کے نام سے جانی جاتی تھی جس پر قابض صہیونی فوج نے 1967ء کی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا۔ اسی بستی کے کھنڈرات پر حال ہی میں فلسطینی باشندوں نے دوبارہ اپنی جھونپڑیاں قائم کی تھیں قابض فوج نے گاؤں دوبارہ مسما کر کے ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں مشتعل فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 6اسرائیلی فوجی زخمی ہو گئے جبکہ قابض فوج کی جوابی کارروائی میں آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج سے درجنوں فلسطینی بھی زخمی ہوئے ہیں۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج اور مقامی شہریوں میں جھڑپیں رملہ میں جلزون پناہ گزین کیمپ اور شہرکے مشرقی قصبے سلواد میں فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کیخلاف نکالے گئے احتجاجی جلوس کے وقت شروع ہوئیں۔اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، گولیاں چلائی اور لاٹھی چارج کیا جس سے 10 فلسطینی شہری زخمی ہو گئے۔