خرم دستگیر کو برآمدات ڈبل کرنے کیلئے کہا پتہ ہے ایک سال میں نہیں ہو گا کہنے میں کیا حرج ہے: وزیراعظم، افتخار ملک ہمارے ’’موسمی دوست‘‘ ہیں دلچسپ گفتگو پر قہقہے
لاہور (این این آئی) ایف پی سی سی آئی کی 37ویں ایکسپورٹ ایوارڈ تقریب کے شرکاء وزیراعظم محمد نوازشریف کی دلچسپ گفتگو سے محظوظ ہوتے رہے۔ وزیراعظم کے ایف پی سی سی آئی کے سابق عہدیدار افتخارعلی ملک کے حوالے سے مزاحیہ ریمارکس پر وزیراعظم سمیت تمام شرکاء نے بھرپور قہقے لگائے۔ تقریب کے آغاز پر وزیراعظم نے ایف پی سی سی آئی کے سبکدوش ہونیوالے اور نومنتخب عہدیداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اچانک کہا کہ میں اپنے دوست افتخار علی ملک کا بھی شکرگزار ہوں لیکن یہ ہمارے ’’سیزنل دوست ‘‘ہیں جس پر نہ صرف وزیر اعظم نے خود بھی بھرپور قہقہہ لگایا بلکہ شرکا بھی اس بات سے محظوظ ہوئے اور کافی دیر تک ہنستے رہے۔ خطاب کے دوران جب ایک موقع پر کچھ شرکاء نے تالیاں بجائیں اور کچھ نے نہ بجائیں تو وزیر اعظم نے شرکاء مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تالیاں بجانی ہے تو بھرپور انداز میں بجائیں نہیں تو ایسے لگتا ہے کچھ ہمارے ساتھ ہیں اور کچھ نہیں۔ وزیر اعظم نے سر کلر ڈیٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ تو بالکل اسی طرح ہوا جیسے سر منڈاتے ہی اْولے پڑگئے کیونکہ ہمیں حکومت سنبھالتے ہی سر کلر ڈیٹ کی مد میں پانچ سو ارب روپے کی ادائیگیاں کر نا پڑ گئیں۔ تقریب کے اختتام پر وزیر اعظم نے ایک مرتبہ پھر افتخار علی ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ہمارا تعلق واسطہ ہے یہ بظاہر تو ہمارے ساتھ ہی ہوتے ہیں لیکن اندر سے کہاں ہوتے اس کا پتہ نہیں جس پر شرکاء نے دوبارہ قہقہے۔ ایک اور موقع پر وزیراعظم نے وفاقی وزیر تجارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میںنے خرم دستگیر سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی ایکسپورٹ کو ڈبل کریں جو مجھے بھی پتہ ہے اور ان کو بھی پتہ ہے کہ ایک سال میں ممکن نہیں لیکن چلیں ایک سال میں ڈبل نہ سہی ڈیڑھ گنا تو ہو گی ویسے بھی کہنے میں کیا حرج ہے جس پر سٹیج پر موجود وفاقی وزیر خرم دستگیر بھی مسکرائے اور اشارتاً کہا کہ ایکسپورٹ ڈبل ہو جائیگی جس پر وزیراعظم نے کہاکہ آپ اونچی آواز میں بتائیں اس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ ایکسپورٹ ڈبل ہو جائے گی۔