کوہستان ویڈیو سکینڈل‘ پانچوں لڑکیاں قتل ہو چکیں‘ مولانا عصمت نے جھوٹ بولا: جرگہ
شانگلہ (آن لائن) کوہستان ویڈیو سکینڈل میں نظر آنے والی پانچ لڑکیاں قتل کی جا چکی ہیں۔ اس وقت عدالتی کمیشن کو گمراہ کرنے کیلئے موجودہ ایم پی اے مولانا عصمت اللہ‘ سابقہ تحصیل ناظم ملک حیدر‘ سابقہ ڈسٹرکٹ نائب ناظم مفتی عبیدالرحمن اور دیگر سیاسی شخصیات نے لکھ کر دیا تھا کہ لڑکیاں زندہ ہیں جوکہ سو فیصد جھوٹ پر مبنی بیان تھا۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ وز پٹن ریسٹ ہائوس میں افضل خان کوہستانی اور لوئر کوہستان کی 27 اقوام پر مشتمل 52 رکنی جرگہ نے کیا۔جرگہ میں شامل لوگوں نے مشترکہ طورپر افضل کوہستانی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔ کمیٹی ممبران نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افضل کوہستانی کے تینوں بھائیوں کو بے گناہ قتل کیا گیا اور ویڈیو میں نظر آنے والی پانچویں لڑکیوں کو قتل کیا گیا تھا۔ جرگہ ارکان نے کہاکہ مولانا عصمت اللہ اور مذکورہ اشخاص نے جھوٹا بیان دیا۔ آئین پاکستان میں جھوٹا شخص امین و صادق نہیں ہو سکتا لہٰذا مولاناعصمت اللہ کو 62 اور 63 کی رو سے نااہل قرار دیا جائے۔