مسئلہ کشمیر پاکستان کیلئے زندگی اور موت کی حیثیت رکھتا ہے: حافظ سعید
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ افضل گورو کو پھانسی دیکر عدل و انصاف کی دھجیاں بکھیری گئیں، مسئلہ کشمیر پاکستان کیلئے زندگی اور موت کی حیثیت رکھتا ہے، ہماری زراعت و صنعت بھی کشمیر سے وابستہ ہے، ہمیں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرنا پڑے گی، پاکستانی قوم بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن کا درجہ دینے کا فیصلہ قبول نہیں کرے گی،گورو کی پھانسی کے سلسلہ میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے، بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر دیوار برہمن کی تعمیر کے اعلان پر خاموشی درست نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز جامع مسجد القادسیہ میں کارکنان کی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا نصر جاوید، مولانا ابو الہاشم اور مولانا محمد ادریس فاروقی نے بھی خطاب کیا۔ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بد ترین بھارتی ریاستی دہشت گردی حکومت پاکستان کی بھارت سے یکطرفہ دوستی کا نتیجہ ہے۔ کشمیر کسی صورت انڈیا کا حصّہ نہیں رہ سکتا۔ خونی لکیر جلد ٹوٹ جائیگی۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے اور مظلوم کشمیریوں کی غاصب بھارت سے آزادی کیلئے ہر ممکن کوششوں کا سلسلہ جاری رکھیں گے، بیرونی قوتیں پاکستان میں ہر صورت بد امنی چاہتی ہیں۔ منظم منصوبہ بندی کے تحت شیعہ ‘ سنی جھگڑے اور علاقائیت کو پروان چڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ نائن الیون کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جنگی بنیادوں پر ڈیم تعمیر کئے۔ پاکستان کو صومالیہ بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ امریکہ کی واپسی کی خبروں پر بھارت سخت خوف اور پریشانی میں مبتلا ہے، کشمیری مسلمانوں کی جانب سے بھرپور احتجاج کے باوجود افضل گورو اور مقبول بٹ شہید کے جسد خاکی واپس نہ کرنا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وہ حریت پسند کشمیریوں سے کس قدر خوفزدہ ہے۔ آج ایک بار پھر جب پوری کشمیری قوم افضل گورو اور مقبول بٹ کی نعشوں کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے تین روزہ ہڑتال اور بھرپور احتجاج کررہی ہے۔ ہم انہیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلاتے ہیں اور صاف طور پر کہتے ہیں کہ مظلوم کشمیریوں کی ہرممکن مددوحمایت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔