5 مغوی سرحدی گارڈز کی پاکستان منتقلی پر تہران میں پاکستانی سفیر کی طلبی، شدید احتجاج
تہران (ثناء نیوز+ این این آئی) ایران کی وزارت خارجہ نے نے اپنے پانچ مغوی سرحدی محافظین کی سرحد پار پاکستان منتقلی پر تہران میں پاکستانی سفیر کو طلب کر کے احتجاج کیا ہے اور اس حوالے سے ایران کی شدید تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ بیان کے مطابق ایک احتجاجی نوٹ بھی انکے حوالے کیا گیا، اس موقع پر پاکستانی سفیر نے کہا وہ اس موضوع پر وزیراعظم سے بات کرینگے اور ایران کی تشویش سے آگاہ کرینگے، نور محمد جدمانی نے کہا پاکستان اس حوالے سے ایران کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کریگا۔ ان محافظین کے اغوا کا واقعہ جمعہ کو ایران کے سرحدی صوبے سیستان بلوچستان میں پیش آیا تھا۔ شدت پسند گروپ جیش العدل نے ایک سرحدی حفاظتی چوکی پر مامور ان افراد کے اغوا کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ ایرانی خبر رساں ادارے فارس نے خبر دی تھی ان افراد کو سرحد پار پاکستانی علاقے میں لے جایا گیا ہے۔ ادھر سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ایرانی صارفین نے ’فری ایرانیئن سولجرز‘ کے نام سے ہیش ٹیگ تخلیق کیا ہے اور مغوی فوجیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ان کی رہائی کے مطالبوں پر مبنی پیغامات تحریر کئے ہیں۔ جیش العدل کا قیام 2012ء میں عمل میں آیا تھا اور یہ گروپ گذشتہ برس اکتوبر میں اس وقت خبروں میں رہا تھا جب اس نے 14 ایرانی فوجیوں کو ایک کارروائی میں ہلاک کر دیا تھا۔ ان ہلاکتوں کے جواب میں ایرانی حکام نے 16 افراد کو پھانسی دی تھی جن کا تعلق سنی شدت پسند تنظیموں سے بتایا جاتا تھا۔ اے پی اے کے مطابق بلوچ عدل آرمی کے ترجمان نے کہا ہے وہ مغوی سرحدی محافظوں کی رہائی کے بدلے اپنے زیر حراست ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کرینگے۔