• news

حکومت بات چیت کو متاثر کرنیوالی شرائط سے گریز کرے‘ مذاکرات بتدریج آگے بڑھانا چاہتے ہیں‘ جلد بازی نہیں کی جائیگی : کالعدم تحریک طالبان

شمالی وزیرستان (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کالعدم  تحریک طالبان پاکستان  کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ ہم مذاکراتی عمل بتدریج آگے بڑھانا چاہتے ہیں، کوئی جلد بازی نہیں کی جائیگی، دوران مذاکرات تلخیوں پر دونوں فریقین کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا ، حکومت ایسی شرائط عائد کرنے سے گریز کرے جو مذاکراتی عمل کو متاثر کریں۔ میڈیا کو جاری بیان میں ترجمان ٹی ٹی پی نے کہاکہ ہم اپنی کمیٹی سے ہونیوالی بات چیت پر مکمل غوروخوض کے بعد مثبت جواب دیں گے، طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم اور رابطہ کار مولانا یوسف شاہ نے  وزیرستان آکر طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات کی جس کے دوران حکومتی کمیٹی سے پہلے مذاکراتی دور میں ہونیوالی بات چیت، حکومت کے مطالبات سے سیاسی شوریٰ کو آگاہ کیا ، اس ساری بات چیت سے طالبان قیادت کو آگاہ کردیا گیا اور انکی طرف سے مکمل غور کے بعد انہیں مثبت جواب دیئے گئے، طالبان کی طرف سے اپنی کمیٹی کے ارکان کو مذاکراتی عمل کے بہتر ماحول میں انعقاد کیلئے ابتدائی مطالبات پیش کیے گئے جو وہ حکومتی کمیٹی کو دوسرے مذاکراتی دور میں پیش کریں گے۔ ترجمان نے کہا کہ کمیٹی اور سیاسی شوریٰ کی ملاقات نے مذاکرات کیلئے بہتر ماحول فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ ہم مذاکراتی عمل بتدریج آگے بڑھانا چاہتے ہیں، کوئی جلد بازی نہیں کی جائیگی، دوران مذاکرات تلخیوں پر دونوں فریقین کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ہماری طرف سے آنیوالے وفد پر واضح کیا گیا کہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کے پہلے مرحلے میں ایسی غیر ضروری شرائط عائد  کرنے سے گریز کرنا چاہیے جن کے پورے نہ ہونے کی صورت میں مذاکراتی عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ طالبان قیادت مکمل غور کے بعد مثبت جواب دے گی۔ مذاکرات کے عمل میں جلد بازی نہیں کی جائے گی اسے آگے بڑھایا جائے گا، طالبان کمیٹی کے ارکان نے طالبان کی نگران شوریٰ سے ملاقات کی۔  طالبان کمیٹی کے دونوں حضرات نے حکومت کے مطالبات سیاسی شوریٰ کو پیش کئے، ملاقات سے طالبان کی قیادت کو آگاہ کر دیا۔ رابطہ کمیٹی سے بات چیت پر مکمل غور و خوض کے بعد ان کو مثبت جواب دیں گے۔ ملاقات میں مذاکرات کیلئے بہتر ماحول فراہم کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ملاقات کرنے والے ارکان میں مولانا یوسف اور پروفیسر ابراہیم شامل تھے۔ دونوں حضرات نے حکومت کے مطالبات سیاسی شوریٰ کو پیش کئے۔ وفد پر واضح کیا گیا کہ حکومت مذاکرات کے پہلے مرحلے میں غیرضروری شرط سے گریز کرے۔

ای پیپر-دی نیشن