لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کیلئے ڈیڈلائن ختم، ایم کیو ایم ملک گیر مظاہرے کریگی
کراچی (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کارکنوں کی بازیابی کیلئے ایم کیو ایم کا حکومت کو دیا ہوا الٹی میٹم ختم ہو گیا جس کے بعد لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایم کیو ایم نے ملک گیر سطح پر مرحلہ وار مظاہرے کرنے کا فیصلہ کیا۔ پہلے مرحلے پر آج سینٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، اسکے علاوہ احتجاج کیلئے تمام آئینی اور قانونی راستے اختیار کئے جائینگے۔ اس امر کا اظہار رابطہ کمیٹی کے رہنمائوں حیدر عباس رضوی نے ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ دریں اثناء لندن سے جاری بیان میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف راحیل شریف سے اپیل کی ہے کہ لاپتہ کارکنوں کو فوری بازیاب کرایا جائے۔ چیف جسٹس پاکستان لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کیلئے ازخود نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران 4 سیکٹر ممبران سمیت ہمارے 45 کارکن تاحال لاپتہ ہیں۔ پولیس، رینجرز، سرکاری ایجنسیز گرفتار افراد کے بارے میں کچھ بتانے کیلئے تیار نہیں۔ لاپتہ کارکنوں کے اہل خانہ شدید ذہنی کرب و اذیت میں مبتلا ہیں۔ گرفتار افراد کو تشدد کرکے مار دینا یا لاپتہ کردینا انصاف نہیں بلکہ انصاف کا قتل ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں کارکنوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کرنے کے معاملے کا نوٹس لیں۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر صدائے احتجاج بلند کریں۔ ادھر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے بدھ کی شب وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ ذرائع کے مطابق ان ٹیلیفونک رابطوں میں گورنر سندھ اور وفاقی وزراء کے درمیان کراچی میں امن وامان کی صورتحال، ٹارگٹڈ آپریشن، ایم کیو ایم کے تحفظات اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزراء کی جانب سے گورنرسندھ کو یقین دہانی کرائی گئی کہ ٹارگٹڈ آپریشن ایم کیو ایم کے خلاف نہیں بلکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف کیا جا رہا ہے اس حوالے سے ایم کیو ایم کی جو شکایات ہیں وفاقی حکومت ان کا ازالہ کرے گی۔ ذرائع کے مطابق اس ٹیلیفونک رابطے میں وفاقی وزیر خزانہ نے گورنر سندھ کو وفاق کی جانب سے اہم پیغام دیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان آج کراچی پہنچ رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ اپنے دورہ کراچی میں گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کی صدارت میں اجلاس ہوگا جس میں کراچی کی صورت حال، ٹارگٹڈ آپریشن، قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مقابلوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی معلومات، حتمی مرحلے کی آپریشنل بریفنگ سمیت دیگر امور پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسر وزیر داخلہ کو بریفنگ دیں گے۔ اس دورے کے دوران وفاقی وزیر داخلہ سے ایم کیو ایم کے وفد کی ملاقات بھی متوقع ہے۔