شمع سینما پشاور اخلاق باختہ فلموں کی نمائش کیلئے مشہور تھا‘ منیجر گرفتار‘ جاں بحق افراد سپردخاک‘ نیا سکیورٹی پلان تیار
پشاور (بیورو رپورٹ) دستی بم دھماکوںکا نشانہ بننے والا پشاورکا شمع سینما نہ صرف صوبہ بلکہ ملک بھر میں اخلاق باختہ فلموں اور بھارتی گانوں کی نمائش کیلئے شہرت رکھتا تھا، فلموں کی نمائش کے کاروبار سے وابستہ پشاور کے صابری برادران کے سربراہ آفتاب احمد صابری نے 70کی دہائی میں پجگی روڈ اور شامی روڈکے سنگم پر واقع قطعہ اراضی پر یہ سینما تعمیرکیا تھا۔ صابری برادران اس کے علاوہ شبستان، تصویر محل اور آئینہ سینمائوں کے بھی مالک ہیں تاہم 80کی دہائی میں بلور خاندان نے صابرینہ سینما خریدا اور اس کا نام تبدیل کرکے شمع سینما رکھ دیا گیا۔ سینما غیرمعروف علاقے میں تھا۔ اس لئے ایک طرف اخلاق باختہ فلموں اور ٹوٹوںکے شوقین دور دور سے یہاں آتے تو دوسری طرف اس سینما میں ٹکٹ شہر کے دوسرے سینما گھروںکے مقابلہ میں بلیک میں مہنگے داموں فروخت ہوتے تھے۔ شمع سینما کی اس بدنامی کا نتیجہ تھاکہ 1997ء میں صوبہ میں مسلم لیگ (ن) اور عوامی نیشنل پارٹی کی مخلوط حکومت کے وزیراعلیٰ سردار مہتاب احمد خان نے اس سینما کو سیل کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔ دھماکوں کے واقعات نے پشاور میں سینما کلچر کو بْری طرح متاثرکیا اور یوں پشاور شہر کے 14سینما گھروں میں سے6 سینما گھر مسمار ہوکر مارکیٹوں اور شاپنگ پلازوں میں تبدیل ہوئے جبکہ باقی سینماگھروںکا کاروبار بھی بْری طرح متاثر ہوا ہے جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ تقریباً پانچ سو نشستوںکے حامل اس سینما گھر میں گذشتہ روز ہونے والے بم دھماکوں کے دوران صرف پچاس سے60 فلم بین موجود تھے بلور خاندان کے مطابق ان کا اس سینما میں دکھائی جانے والی فلموں سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ انہوں نے یہ سینما گھر ٹھیکے پر دے رکھا ہے اور یہاں فلموںکی نمائش کی ذمہ داری متعلقہ فریق کے سر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی فلموںکے ساتھ ان کا تعلق جوڑنا محض پراپیگنڈا ہے جوکہ مخالفین ان کے سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے کیلئے استعمال کر رہے ہیں جبکہ دھماکہ کے بعد شمع سینما کی روپوش انتظامیہ کے ایک سینئر رکن نے اس تاثر کہ شمع سینما میں اخلاق باختہ فلموںکی نمائش ہوتی تھی کو سختی سے رد کرتے ہوئے نوائے وقت کو بتایا کہ دھماکہ کے وقت سینما میں پشتو فلم یارانہ کی نمائش جاری تھی۔ انہوں نے کہا کہ شمع سینما میں ہمیشہ لوگوںکو اچھی اور معیاری تفریح فراہم کی ہے۔ واضح رہے کہ پشاور میں بلور خاندان کی ملکیت تین سینما گھر تھے جن میں دو سینما گھر ناولٹی سینما اور پلوشہ سینما مسمارکرکے وہاں مارکیٹیں قائم کردی گئی ہیں۔ دریں اثناء پولیس نے سینما کے منیجر کو گرفتار کرلیا۔گزشتہ روز پشاور کے شمع سینما میں ہونے والے بم دھماکوں کی تحقیقات کیلئے پولیس نے دوبارہ جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور سی سی ٹی وی کیمروں کا معائنہ کیا، ایس پی سٹی کے مطابق سینما میں لگے کیمروں میں ریکارڈنگ کا نظام موجود نہیں جس کی وجہ سے کوئی فوٹیج حاصل نہیں ہوسکی، تفتیش کیلئے سینما کے منیجر باچا خان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو دھماکوں کے بعد سے فرار تھا، صوبائی محکمہ داخلہ نے تمام سینما گھروں کے باہر گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور ریڑھیوں کے کھڑے کرنے پر پابندی عائد کر دی۔ سیکرٹری داخلہ اختر علی شاہ نے آئی جی پولیس، صوبے کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو سینما گھروں کیلئے سکیورٹی پلان تیار کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ محکمہ داخلہ نے سینما گھروں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب لازمی بنانے کے بھی احکامات جاری کئے ہیں جبکہ مالکان کو سینما ہالوں کے مرکزی گیٹس پر میٹل ڈیٹیکٹرز کے ذریعے چیکنگ اور سکیورٹی گارڈز تعینات کرنے کا پابند بنانے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ ادھر جاں بحق ہونے والے افراد کی نمازجنازہ بدھ کے روز ان کے اپنے آبائی علاقوں میں سینکڑوں افراد کی آہوں اور سسکیوں میں ادا کر دی گئی۔ دستی بم دھماکوں کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس کے مطابق قصہ خوانی پکچر ہائوس سنیما اور شمع سنیما میں ہونے والے دستی بم دھماکے ایک ہی نوعیت کے تھے دونوں واقعات میں چائنہ ساختہ ہینڈ گرینیڈ استعمال ہوئے ہیں اور کارروائی بھی ایک ہی گروپ کی ہوسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد پہلے ہی سے سنیما میں موجود تھے اور بڑی مہارت کے ساتھ پہلا دستی بم سنیما سکرین کے قریب پھینک دیا جس کے پھٹنے سے سنیما ہال میں بھگدڑ مچ گئی۔ کیپٹل سٹی پشاور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک بھتہ خور اور 5اشتہاری مجرمان سمیت 70مشکوک افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور منشیات برآمد کرلی ہے۔