حالیہ دھماکوں میں مذاکرات سے اتفاق نہ کرنے والے گروپ ملوث ہو سکتے ہیں: رانا ثناء
لاہور (خصوصی نامہ نگار) صوبائی وزیر قانون و بلدیات رانا ثناء اللہ خاں نے کہا حالیہ ہونے والے دھماکوں میں مذاکرات سے اتفاق نہ کرنے والے دہشت گردوں کے گروپ ملوث ہو سکتے ہیں، پاکستان بھی اسی بین الاقوامی قانون کے تحت کالعدم تنظیم سے مذاکرات کر رہا ہے جس کے تحت امریکہ یا دیگر ممالک میں اس طرح کی تنظیموں سے کئے جا رہے ہیں، پارلیمانی سیکرٹریز اور سٹینڈنگ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے کردار کو مزید مؤثر بنانے کے لئے پنجاب اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں ترامیم لائی جائیں گی۔ وہ پنجاب اسمبلی کے کیفے ٹیریا میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ رانا ثنا نے کہا اس امر کو یقینی بنا رہے ہیں کہ پارلیمانی سیکرٹریز اپنے محکموں سے متعلق جوابات دیں۔ رانا ثناء نے طالبان کے ترجمان شاہد اللہ کے بیان کے حوالے سے کہا خلیفہ بننے کی خواہش پر کوئی پابندی نہیں، ہر کوئی خلیفہ بننے کی خواہش کر سکتا ہے۔ حکومتی کمیٹی اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے بنائی جانے والی کمیٹیاں جو متفقہ طے کریں گی اس کی ہی حیثیت ہو گی اور یہ بات طے ہو چکی ہے کہ مذاکرات آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے ہوں گے۔ آئین پاکستان میں کوئی بھی شق قرآن و سنت کے خلاف نہیں۔ انہوں نے کہا طالبان کے 56 سے 60 گروپس ہیں اور کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے حالیہ دھماکوں کی مذمت کی گئی ہے جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا الطاف حسین جس سے چاہے مدد مانگیں لیکن میں کراچی میں پولیس کی حراست میں ایم کیو ایم کے کارکن کی تشدد سے ہلاکت اور شادی کے روز ایک کارکن کو حراست میں لے کر بہیمانہ تشدد کی مذمت کرتا ہوں۔