• news

قائمہ کمیٹی کا اجلاس، سعد رفیق اور شیخ رشید میں جھڑپ، ایک دوسرے پر الزامات

اسلام  آباد (آن لائن) ریلوے کے  بارے میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں وفاقی وزیر  ریلوے خواجہ سعد رفیق  نے انکشاف کیا ہے کہ  ماضی میں  چین کی کمپنی  ڈونگ فونگ  سے  لوکو موٹو کی  خریداری  کا منصوبہ منسوخ کرنے سے  ریلوے کے اربوں روپے  ڈوب گئے جن کی واپسی ممکن نہیں   اور کہا ہے  کہ  چین کے ایگزم بینک سے  72 ارب روپے کا قرضہ  لینے کا  سوچ رہے ہیں  اس پر 2.65 ارب روپے  سود دینا پڑے گا تاہم قرضہ لینے کے حوالے سے  ابھی کسی فیصلے پر نہیں پہنچے کیونکہ قرضہ لیکر  آخر کار  واپس توکرنا ہے ، ایک انجن میں  6 ٹریکشن  موٹریں لگتی ہیں اور ایک  ٹریکشن  موٹر کی  لاگت 70 ہزار ڈالر ہے ، ریلوے کو  تباہ ہونے   سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ اسے چور اور اچکوں سے بچانا ہوگا، چین کی ڈالیان  کمپنی کو بلیک لسٹ کرنے پر چین ناراض ہے اور تمام تر دبائو کے باوجود اس کمپنی کو ریلوے نے بلیک لسٹ کردیا ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور رکن کمیٹی شیخ رشید احمد کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ شیخ صاحب عموماً غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کرتے ہیں   میرا اس پر احتجاج ہے  جس پر چیئرمین کمیٹی  سید نوید قمر نے دونوں فریقین کے درمیان  الفاظ کی جنگ بند کرائی۔ جمعرات  کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس  چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر کی زیر صدارت  منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریلوے کے  امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو ریلوے کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریلوے کے پاس 101انجن کام کررہے ہیں اور یہ 2017-18ء تک سکریپ  کی شکل اختیار کرلینگے   ان کی  مرمت پر بہت زیادہ ا خراجات آتے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ماضی میں 69لوکو موٹو  میں  ناقص  آئل ڈال کر انہیں  خراب کیا گیا  اب جتنے بھی خراب کھڑے ہیں ان میں سے سپیئر پارٹس نکال کر  دوسرے انجنوں میں فٹ کررہے ہیں اور یہ لوکو موٹو درد سر بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ چین سے 58 لوکو موٹو آنے ہیں جس کی پہلی کھیپ 23لوکو موٹو کی آئیگی انہیں  ٹیسٹ کے طور پر ریلوے ٹریک پر چلایا  جائے گا جس کے بعد  لوکو موٹو فریٹ ٹرین میں استعمال کرینگے ۔ موجودہ مالی سال میں  45 لوکو موٹو فریٹ ٹرین میں چلیں گے ۔ انہوں نے کہا  چین کی کمپنی ڈونگ فانگ کو بلیک لسٹ کردیا گیا تھا کیونکہ ماضی میں  اسی کمپنی سے 69لوکو موٹو منگوائے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 75لوکو موٹو کی ریکروٹمنٹ کیلئے  43.800بلین روپے چاہئیں تاہم اس منصوبے پر فی  الحال عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 150لوکو موٹو کی ریکروٹمنٹ کیلئے 66.700 بلین روپے درکار ہوں گے۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ  امریکن لوکو موٹو کی عمر 18سال ہے  جبکہ یہ لوکو موٹو 50سال گزرنے کے باوجود چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جب تک نئے لوکو موٹو نہیں آئینگے تب تک ریلوے نہیں چلے گی کیونکہ ریلوے گدھا گاڑی سے  تو چلتی  نہیں  جس پر رکن کمیٹی شیخ رشید نے کہا کہ یہ تو پوری قوم کو معلوم ہے کہ ٹرین گدھا گاڑی  نہیں کھینچ سکتی کوئی نئی بات کریں جس ملک کی کمپنی کو بلیک لسٹ کیا اسی ملک  کی ایک اور کمپنی سے نئے لوکو موٹو کا معاہدہ کیا اس کو ہم کیا کہیں جس پر وفاقی وزیر ریلوے برہم ہوگئے  اور دونوں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی اس ساری صورتحال کو بگڑنے سے  بچانے کیلئے  چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر نے  مداخلت کرتے ہوئے معاملہ کو ٹھنڈا کیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ انڈیا نے  آسٹریلیا اور کمبوڈیا  کی بڑی کمپنیوں  کو انڈیا میں  لوکو موٹو میں سرمایہ کاری کی اجازت دی ہے  گو کہ انہیں وہاں فائدہ نہیں پہنچ رہا لوکو موٹو بنانے کیلئے پاکستان ان کمپنیوں سے بات کرے تو اس سے بڑا فائدہ ہوگا کیونکہ اب سعودی عرب بھی ریلو ے کے نظام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر نے کہا  ریلوے انجنوں کی خریداری میں  پوری قوم  میں شکوک وشبہات پائے جارہے ہیں ان کے غیر معیاری ہونے پر تحفظات ہیں اس حوالے سے وزارت ریلوے کمیٹی کو اعتماد میں لے۔ 

ای پیپر-دی نیشن