بھارت سے جامع مذاکرات تک تجارت پر بات کے مثبت نتائج نہیں نکلیں گے: خرم دستگیر
لاہور (کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین جامع مذاکرات ’’کمپوزٹ ڈائیلاگ‘‘ معطل ہیں جب تک یہ جاری نہیں ہونگے تب تک دونوں ملکوں کے مابین تجارتی مذاکرات کے مثبت نتائج برآمد نہیں ہونگے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار انڈیا شو 2014ء کی افتتاحی تقریب میں خطاب کے بعد گفتگو میں کیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ بھارت کو پاکستان کی مارکیٹوں تک غیرامتیازی رسائی دینے پر بھی غور و خوض جاری ہے یہ سہولت کب دی جائے گی اس کا ٹائم فریم نہیں دے سکتے میں نے وزیراعظم کو اس بارے میں بریفنگ دی ہے۔ قبل ازیں انہوں نے تقریب میں خطاب کے دوران بھارتی وزیر تجارت آنند شرما کے دی انڈین شو 2014ء میں شرکت نہ کرنے پر کہا کہ آنند شرما نہیں آئے اگر وہ آتے تو کیا بات تھی۔ انہوں نے کہاکہ ویزا کی پابندی سب سے بڑی نان ٹیرف رکاوٹ ہے امید ہے بھارت کی نئی حکومت اس رکاوٹ کو ختم کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے مابین تجارت ہی نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ملک میں سرمایہ کاری بھی ہونی چاہئے اس سے دیگر ممالک بھی پاکستان اور بھارت میں سرمایہ کاری کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کمٹمنٹ ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات قائم کرے گا اور ان سے تجارت کرے گا۔ پاکستان کے عوام نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دے کر منتخب کیا ہے اور پاکستان کی حکومت اور عوام بھارت کے ساتھ پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تاجروں کے درمیان مشترکہ منصوبہ سازی کا فروغ دوطرفہ تجارت بڑھانے میں بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے لہٰذا دونوں ممالک کو اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے چاہئیں اور دوطرفہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنے اور تاجروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دینے کے لئے کوششیں تیز کرنی چاہئے۔ دونوں ممالک کے درمیان ویزا کے حصول کی رکاوٹ کو دور کرنے سے پاکستان بھارت تجارتی تعلقات میں بہتر پیش رفت ممکن ہو سکتی ہے۔ مذاکرات کے ذریعے پائیدار امن کا قیام اور ویزا سمیت تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ تجارت سے بے شک تمام مسائل حل ہو سکتے لیکن اس سے باہمی روابط کو پروان چڑھانے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم یہ خواب دیکھ رہے ہیں کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کے ذریعے امن قائم ہو تاہم دوستانہ تعلقات اور دوطرفہ تجارت آسان بنانے کیلئے دونوں ممالک کی حکومتوں کو کردار ادا کرنا چاہئے۔ اس موقع پر فیڈریشن آف انڈیا چیمبر کی سینئر نائب صدر ڈاکٹر جوتنا سوری نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں نے پیار اور محبت سے ہمارے دلوں کو جیت لیا ہے، دونوں ہمسایہ ممالک میں سیاحت اور فوڈ سمیت دوسرے شعبوں میں بہت مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ کرکے دوطرفہ تجارت بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے اور بھاری زرمبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر انجینئر سہیل لاشاری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کا تبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ تجارت میں رکاوٹیں آتی ہیں اور دور ہو جاتی ہیں لیکن مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس موقع پر میاں محمود نائب صدر ایف پی سی سی آئی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔