لاہور ہائیکورٹ نے کمسن بچے اور بچی سے زیادتی کا نوٹس لے لیا، ڈسٹرکٹ سیشن جج فیصل آباد سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے کمسن بچے اور بچی کو مبینہ بد اخلاقی کے بعد قتل کرنے کے دو مختلف واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فیصل آباد کو واقعات کی غیر جانبدار اور شفاف کارروائی کرنے اور پولیس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈجکوٹ چک نمبر 243ر۔ب کے رہائشی محمد یٰسین کے 12 سالہ بیٹے محمد وسیم کو سمندری روڈ پر نامعلوم افراد نے اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ جڑانوالہ نیا بازار کے رہائشی حسن خان کی 8 سالہ بیٹی ذلیخہ کو گلی میں کھیلتے ہوئے نامعلوم ملزمان اغوا کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے۔ ملزمان معصوم بچی کو مبینہ طور پر بداخلاقی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر کے اس کی نعش قریبی فصلوں میں پھینک کر موقع سے فرار ہو گئے۔ عدالت عالیہ لاہور کے شکایات سیل نے مذکورہ واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو واقعات کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔