حکومت ریاستی اداروں کی نجکاری کے بجائے انکی بہتری کی طرف توجہ دے: اسد عمر
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے کہا حکومت ریاستی اداروں کی نجکاری کی بجائے ان اداروں کی بہتری کی طرف توجہ دے اور ان اداروں میں سیاسی مداخلت کو ختم کرے۔ نیپرا اور اسٹیٹ بینک سمیت 28 بڑے ریاستی اداروں میں قائمقام چیئرمین کام کر رہے ہیں جو پاکستان کی معیشت کے لئے بڑے خطرے سے کم نہ ہے۔ تحریک انصاف حکومت کے غلط کاموں پر تنقید ہی نہیں کرتی بلکہ ان غلطیوں کا حل بھی پیش کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا فیصل آباد شہر ملکی معیشت میں ایک اہم مقام رکھتا ہے حکومت بار بار ریاستی اداروں کو بیچنے کی بات کر رہی ہے جبکہ ریاستی اداروں کو بیچنے کی بجائے حکومت کو ان اداروں کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا حکومت تقریباً ایک کھرب روپے کے ریاستی اثاثے بیچنا چا رہی ہے جبکہ ان کو بیچنے کے لئے حکومت نے پارلیمنٹ میں بالکل بھی مشورہ اور بات نہیں کی اگر اثاثوں کو بیچنے کے متعلق پارلیمنٹ سے مشورہ اور رائے نہ لی گئی تو تحریک انصاف مکمل طور پر حکومت کی مخالفت کرے گی۔ میاں برادران کو فیصلہ کرنا ہو گا حکومت کو قانون کے مطابق چلانا ہے یا پھر چند لوگوں کے مشورے اور مفاد کے لئے حکومت کو چلانا ہے۔ انہوں نے کہا حکومت سٹیٹ بینک کے قانون کے مطابق سٹیٹ بینک سے مزید قرضہ حاصل نہیں کر سکتی کیونکہ قانون کے مطابق جب سٹیٹ بینک سے قرض حاصل کیا جاتا ہے تو اس قرض کو تین ماہ کے اندر اندر واپس کرنا ہوتا جبکہ چھ ماہ گزر جانے کے باوجود حکومت نے حاصل کئے ہوئے قرض واپس نہ کئے ہیں اگر حکومت کسی صورت میں حاصل کئے ہوئے قرض واپس نہ کر سکے تو اس صورت میں حکومت کو پارلیمنٹ میں پیش ہو کر پارلیمنٹ کو وجہ بتانی ہوتی ہے جبکہ وزیراعظم چھ ماہ کے عرصہ میں صرف آدھ گھنٹہ کے لئے پارلیمنٹ میں آئے جو کہ قانون کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کے غلط کاموں پر صرف تنقید ہی نہیں کرتی بلکہ اس غلطی کا حل بھی پیش کرتی ہے۔ امن مذاکرات سب سے اہم کام ہے پاکستان میں امن کے قیام کے لئے کامیاب مذاکرات کا عمل ہونا چاہیے۔ اسحاق ڈالر ڈالر سستا ہونے کی بات کر رہے ہیں جبکہ اسحاق ڈار جب وزیر بنے تھے تب ڈالر 98 روپے کا تھا اور اب اس کی قیمت 106روپے ہو چکی ہے تو پھر ڈالر کیسے سستا ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا چوہدری عابد شیر علی کے پی کے میں بجلی چوری کے دعوے کر رہے ہیں جبکہ بجلی چوری کو روکنے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنا عابد شیر علی اور ان کے ادارے کی ذمہ داری ہے نہ صوبائی حکومت کی۔ حکومت کے پاس ابھی ساڑھے چار سال کا عرصہ باقی ہے اس باقی وقت میں ریاستی اداروں کی نجکاری کی بجائے ان اداروں کی بہتری اور بحالی کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ چائنا دنیا کا واحد ملک ہے جس نے پچھلے تیس سال کے دوران سب سے تیزرفتاری سے ترقی کی اور اس کی وجہ یہی ہے 95 فیصد سے زائد ریاستی ادارے حکومت کے کنٹرول میں چل رہے ہیں اور ان سے حاصل ہونے والا روپیہ ملکی فلاح اور ترقی میں لگایا جا رہا ہے۔ ریاستی اداروں کی نج کاری کرنے والوں میں وہ لوگ ہیں جن کا تعلق سو فیصد تک مسلم لیگ (ن) سے ہے یا پھر اس کا کمیشن لیگی پارٹی کو ہے۔ مذاکرات امن کے قیام کے لئے سب سے پہلا اور بہترین حل ہے۔ فوجی آپریشن تو آخری حربہ ہے۔ اس موقع پر ضلعی صدر پی ٹی آئی رانا جاوید اشرف، رانا راحیل، ڈاکٹر اسد معظم، فرخ حبیب، ندیم صادق ڈوگر اور پارٹی کی دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔