حکومت اور طالبان کے مذاکرات پر پوری قوم کی نظریں لگی ہیں: صاحبزادہ ابوالخیر
حیدرآباد(این این آئی)جمعیت علمائے پاکستان کے صدر اور ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ حکومت اور طالبان کی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات پر پوری قوم کی نظریں لگی ہیں سب چاہتے ہیں کہ مذاکرات کامیاب ہوں تاکہ دہشت گردی اور بدامنی کا خاتمہ ہو، فریقین کو سنجیدگی اور لچک کا مظاہرہ کرنا چائیے، ریمنڈ ڈیوس جیسے غیرملکی ایجنٹ مذاکرات ناکام بنانے کیلئے سرگرم ہیں، دیگر جماعتوں کی طرح جے یو پی کو بھی تقسیم کرنے کیلئے سازشیں کی جا رہی ہیں لیکن انشاء اللہ ایسے لوگوں کو ناکامی ہو گی۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ طالبان اور حکومتی کمیٹی کے درمیان بات چیت کی ابتدا بہتر ہوئی جس سے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے۔ پوری قوم مذاکرات کی کامیابی چاہتی ہے دونوں فریقوں کو اخلاص اور سنجیدگی سے بات چیت کرنی چائیے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چائیے جس سے مذاکرات میں رکاوٹ پیدا ہو۔ ماضی میں صرف عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے مذاکرات کئے گئے کیونکہ امریکہ نہیں چاہتا کہ مذاکرات کامیاب ہوں۔ حکومت اور طالبان دونوں کو ناقابل عمل شرائط نہیں رکھنی چاہیں، مذاکرات کو کامیاب بنانے کیلئے تمام تر لچک کا مظاہرہ کرنا چائیے۔ جو فریق مذاکرات ناکام بنانے کیلئے غیرسنجیدہ روئیے کا مظاہرے کرے اور ناقابل عمل شرائط پیش کریگا قوم اس سے حساب لے گی۔ کراچی میں چار ماہ سے جاری آپریشن کا کوئی فائدہ نہیں ہوا یہ ایک ڈرامہ ہے چھوٹے چھوٹے لوگوں کو پکڑا جا رہا ہے اور بڑے دہشت گرد پہلے ہی جنوبی افریقہ دبئی اور دیگر ممالک میں آرام سے بیٹھے ہوئے ہیں اگر کوئی دہشت گرد پکڑا بھی جاتا ہے تو ہڑتال کرا دی جاتی ہے اور حکومت کو بلیک میل کرکے اسے چھڑا لیا جاتا ہے، یہی صورتحال رہی تو امن کا قیام ناممکن ہے اور آپریشن ناکام ثابت ہو گا۔جے یو پی علامہ شاہ احمد نورانی کے چاہنے والوں کی جماعت ہے، انہوں نے جو دستور بنایا تھا اس پر سب متفق ہیں، تنظیم میں کسی طرح کی بھی تخریبی کاروائی سے بیزار ہیں۔ جے یو پی متحد ہے، اس میں نئے الیکشن کرائے جا رہے ہیں، اکادکا افراد کسی کے کہنے پر سازش کر رہے ہیں انشاء اللہ اس سے کوئی خاص اثر نہیں ہو گا۔