انسانی حقوق کارکنوں کی تنقید، کرزئی حکومت خواتین کے حوالے سے قانون میں ترمیم پر مجبور
کابل (اے ایف پی) افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے عالمی انسانی حقوق کی مہم چلانے والوں کی تنقید کے بعد کہا ہے کہ مجوزہ قانون سازی سے خواتین کے حقوق کو دھچکا لگے گا۔ گزشتہ ماہ پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے قانون پر کرزئی نے دستخط کرنا تھے لیکن اس قانون کو گھریلو تشدد اور جبری شادیوں کا شکار ہونے والی خواتین کے تحفظ کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ قانون کی ایک شق میں عورتوں کے استحصال کے معاملے میں رشتہ دار افراد کو گھر کے مرد کے خلاف گواہی سے روکا گیا ہے۔ صدارتی ترجمان نے کہا کہ قانون مزید ترمیم کے لئے وزارت انصاف کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس قانون کے مطابق عدالتی اتھارٹیز عورتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے مرد کے رشتہ داروں سے سوالات نہیں کرسکیں گے۔