• news

چین سے ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں بھی تعاون حاصل کرینگے: شہباز شریف

لاہور(خصوصی رپورٹر+نامہ نگار ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا کہ توانائی کے بحران کے خاتمے کے لئے قوم کی توقعات سے بڑھ کر محنت کر رہے ہیں۔ سابق حکمرانوں کے دل میں قوم کا درد ہوتا تو پاکستان کو اندھیروں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ گزشتہ روز بیجنگ پہنچنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کے لئے شب و روز کوششوں میں مصروف ہیں اور میرا یہ دورہ چین بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ اگرچہ میرے اس دورے کا کلیدی مقصد بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہے تاہم میں ان تین دنوں کے دوران ٹرانسپورٹ اور انفرا سٹرکچر کے شعبوں میں بھی چینی حکومت اور سرمایہ کاروں کا تعاون حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بیرونی سرمایہ کاروں کو مکمل سکیورٹی دینے کا وعدہ کرتے ہیں۔ پنجاب میں جو چینی انجینئر اور کارکن بجلی کی پیداوار کے لئے کام کر رہے ہیں وہ اپنی سکیورٹی کے انتظامات سے مکمل طور پر مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے مہمانوں کے لئے کئے جانے والے تمام انتظامات کی نگرانی میں خود کرتا ہوں۔ پیشتر ازیں توانائی کے شعبے میں تعاون کے سلسلے میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس میں چینی توانائی کمپنی ہارجن کے حکام نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی اور ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف نے پاک چین تعلقات کو نئی توانائی دی ہے۔کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت تیل سے بننے والی بجلی سے کم ہو گی جس سے ملک میں بجلی کی شرح مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ قبل ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ پاکستان کے دیرپا دوستانہ تعلقات تاریخی اہمیت کے حامل ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ مستحکم ہو رہے ہیں۔ پاکستان چین سے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور چینی قیادت کے ساتھ ہر سطح پر باہمی رابطوں سے دونوں ملکوں کے درمیان خیر سگالی کے جذبات کو فروغ حاصل ہو رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے چین کے دورے پر روانگی سے قبل پنجاب ہائوس اسلام آباد میں عوامی جمہوریہ چین کمیونسٹ پارٹی کے نائب وزیر آئی پنگ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہی ۔ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں اور چین کے ساتھ تجارتی روابط کو فروغ دینے سے دونوں ملکوں میں باہمی تجارت اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ تجارت کو فروغ دینے کے لئے پاکستان میںچینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے اور حکومت کی طرف سے ایسا ماحول قائم کیا جا رہا ہے جس سے تجارتی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ریکارڈ مدت میں مکمل ہونے والے میٹرو بس سروس پراجیکٹ اور دیگر منصوبوں کے بارے میں بھی چینی وفد کے ارکان کو آگاہ کیا۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے نائب وزیر آئی پنگ نے پاکستان اور چین کے درمیان ہر شعبے میں تعاون کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاکہ دونوں ملکوں کے عوام ایک دوسرے کے لئے محبت اور باہمی احترام کے جذبات رکھتے ہیں ۔ انہوں نے پاکستان میں جمہوریت کے استحکام اور ترقی کے لئے وزیر اعظم ڈاکٹر نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پنجاب میں تیز رفتار ترقی کے پروگرام قابل ستائش ہیں۔ علاوہ ازیں شہبازشریف نے لاہور کے مختلف علاقوں میں پتنگ بازی کے واقعات کا سخت نوٹس لے لیا ہے اور پتنگ بازی کے واقعات پر 2 ڈی ایس پیز جبکہ 4 ایس ایچ او ز کو معطل کر دیا گیا ہے۔ پتنگ بازی کے واقعات پر ڈی ایس پی مغلپورہ اور ڈی ایس پی بادامی باغ جبکہ ایس ایچ او مغل پورہ حسنین علی ملک، ایس ایچ او شالیمار شبیر اعوان، ایس ایچ او برکی غلام عباس اور ایس ایچ او بادامی باغ محمد اشفاق کو معطل کیا گیا ہے۔ دونوں معطل ڈی ایس پیز اور چاروں معطل ایس ایچ اوز کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ پتنگ بازی پر پابندی کے قانون پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ بعدازاں شہباز شریف تین روزہ دورے پر چین کے دارالخلافہ بیجنگ پہنچ گئے جہاں وہ چینی قیادت اور مختلف کمپنیوں کے سربراہوں سے اہم ملاقاتیں کرینگے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف چین کے تین روزہ دورے پر بیجنگ پہنچے ہیں جہاں پر وہ چینی قیادت اور توانائی کے شعبے میں معروف کمپنیوں کے سربراہوں سے اہم ملاقاتیں کرینگے ۔

ای پیپر-دی نیشن