مطالبات منظور‘ لیڈی ہیلتھ ورکرز کا پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا‘32 گھنٹے بعد ختم
لاہور (نیوز رپورٹر) مطالبات کی منظوری کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز نے پنجاب اسمبلی کے سامنے 32 گھنٹے سے جاری احتجاجی دھرنا ختم کر دیا۔ حکومت اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے۔ مذاکرات میں 5 مارچ کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں ریگولریشن کے حوالے سے تیار مسودہ قانون کو پیش کرنے اور 30 اپریل تک ملازمین کی مستقلی کے عمل کو مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ مستقبل میں اختلافات کے حل کے لیے اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ حکومت پنجاب نے برج فنانسنگ کے تحت ملا زمین کو تنخواہوں کی مد میں 35کروڑ روپے جاری کردئیے ہیں اور جنوری کے مہینے کی تنخواہوں کی ادائیگی ایک ہفتے کے اندر کر دی جائے گی۔ قبل ازیں پنجاب اسمبلی کے سامنے پنجاب بھر سے آئی ہوئی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تنخواہوں کی ادائیگی اور ریگولر کرنے کے مطالبات کی منظوری کے لئے دوسرے روز بھی دھرنا دیے رکھا۔ مظاہرین میں خواتین بچوں سمیت شامل تھیں کہ جنہوں نے بھوک ہڑتال کردی جس پر چھ خواتین بے ہوش ہو گئیں جن کوموقع پر طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دھرنے کی وجہ سے مال روڈ اور اس سے ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ فیصل چوک پر دیئے جانے اس دھرنے کی جگہ کو پولیس نے خاردار تاریں لگا کر بند کیے رکھا اور بھاری تعداد میں نفری موجود رہی۔ دوسری جانب لیڈی ہیلتھ ورکرز اور حکومتی نمائندوں کے درمیان مذاکرات ہوئے کہ جن میں کامیابی حاصل ہوئی۔ حکومت کی جانب سے مشیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق، پارلیمانی سیکرٹری صحت خواجہ عمران نذیر، سیکرٹری صحت بابر حیات تارڑ، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز اور ایم پی اے چودھری شہباز نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے نمائندوںسے مذاکرات کیے۔ مذاکرات میں طے پایا کہ پنجاب اسمبلی کے 5 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں سروس رولز کے مسودہ قانون کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ قانون سازی کے بعد ملازمین کو 30 اپریل تک مستقل کر نے کے عمل کو مکمل کر لیا جائے گا اور مستقبل میں اختلافات کے حل کے لیے ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے گی کہ جس میں محکمہ صحت اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے نمائندے شامل ہوں گے اور یہ کمیٹی مسائل کو حل کرے گی۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے برج فنانسنگ کے تحت 35 کروڑ روپے جاری کر دئیے ہیں۔ ترجمان محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کیلئے برج فنانسنگ کے تحت 35 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کر دئیے ہیں، جس کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز کو جنوری کے مہینے کی تنخواہوں کی ادائیگی ایک ہفتے کے اندر کر دی جائے گی۔ مذاکرات کے بعد لیڈی ہیلتھ ورکرز کی صدر رخسانہ انور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ان کو ریگولر کرنے کے حوالے سے تیار قانون سازی کو تو پنجاب اسمبلی کے 5 مارچ کے ہونے والے اجلاس میں پیش کرنے کی یقین دہانی کروا دی تھی لیکن تنخواہوں اور بقایا جات پر ڈیڈ لاک تھا جس کو اب حکومت نے ختم کر دیا ہے جس پر وہ ان کی شکر گزار ہیں۔ قبل ازیں نارنگ منڈی، ساہیوال، خوشاب اور جوہرآباد میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے مطالبات کے حق میں مظاہرے کئے۔