• news

پنجاب میں دہشت گردی کی روک تھام کے لئے فوج کے ساتھ ملکر مشترکہ پالیسی بنانے کی ہدایت

لاہور (معین اظہر سے) طالبان کے انتہا پسند گروپوں کی طرف سے بات چیت کی آڑ میں پنجاب میں دہشت گردوں کو داخل کرنے کی حکمت عملی کی نشاندہی کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے کابینہ کمیٹی برائے لاء اینڈ آڈر کی تشکیل نو کرتے ہوئے اسے فوج کے ساتھ مل کر دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لئے مشترکہ پالیسی بنانے کی ہدایات جاری کر دیں۔ کابینہ کی سب کمیٹی، سابق آئی جی سندھ وزیر اعلی کے مشیر رانا مقبول اور بریگیڈئر ریٹائرڈ انیس احمد کو ممبر نامزد کر تے ہوئے ایمرجنسی اخراجات کے لئے 10 کروڑ روپے بطور سپلیمنٹر ی گرانٹ کابینہ کی کمیٹی کے سپرد کر دی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ہوم سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو امن و امان، دہشت گردی کے حوالے سے ان کے چین جانے سے پہلے ایک تفصیلی بریفنگ دی تھی جس میں متعدد وزراء اور اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی آئی جی پنجاب نے اس بریفنگ میں وزیراعلیٰ پنجاب کو بتایا کہ بات چیت کی آڑ میں طالبان پنجاب میں دہشت گردوں کو خیبر پی کے کے راستے بھجوا رہے ہیں تاکہ مختلف ٹارگٹس کو ہٹ کیا جا سکے جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں کابینہ کی کمیٹی آن لاء اینڈ آڈر کی تشکیل نو کرکے اس کو دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لئے خصوصی ٹاسک دے دیا۔ اس کمیٹی میں وزیر قانون، وزیر ماحولیات  کے علاوہ آئی جی پنجاب اور ہوم سیکرٹری شامل تھے۔ اب اس کمیٹی میں چیئرمین پی اینڈ ڈی اور سیکرٹری خزانہ کو بھی شامل کر دیا گیا ہے۔ خیبر پی کے سے جو دہشت گرد داخل ہو رہے ہیں ان کو روکنے کے لئے کابینہ کی کمیٹی کو پنجاب خیبر پی کے سرحد پر نائٹ ویژن آلات جن میں عینکیں، کیمرے اور حساس آلات جو کسی فرد کی موجودگی کی اطلاع کی باڈی ہیٹ سے دیتے ہیں، کو خریدنے کی منظوری فور ی طور پر دیں گے جبکہ آئی جی پنجاب خان بیگ اس بارے میں کابینہ کی کمیٹی کو ان آلات کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔ اس کے علاوہ آئی جی پنجاب اور چیئرمین پی آئی ٹی بی باڈر پر زیادہ فورسز ، ایلیٹ فورسز کی تعیناتی کے پلان کا جائزہ لے کر رپورٹ دیں گے کہ سرحد سے دہشت گردوں کے پنجاب کے داخلے کو کس طرح روکا جا سکتا ہے۔ سرحد کے ساتھ منسلک اضلاع میں کس طرح مانیٹرنگ کا الیکٹرانک سسٹم قائم کیا جا سکتا ہے تاہم اجلاس میں کابینہ کی سب کمیٹی فوجی حکام سے مل کو صوبے میں دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لئے مشترکہ پالیسی تیار کرکے جلد از جلد اپنی سفارشات دے گی۔ اس کے علاوہ دہشت گردی روکنے، دہشت گردوں کو پکڑنے، دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لئے فوج کے ساتھ مل کر پالیسی بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ انسداد دہشت گردی فور س کے لئے ایک ہفتہ میں تمام اضلاع میں اس کے دفاتر کے لئے جگہ کے لئے چیف سیکرٹری پنجاب کمشنروں کے ساتھ مل کر بلڈنگ کو فائنل کریں گے تاکہ جلد از جلد انسداد دہشت گردی فورس کو فیلڈ میں بھجوا کر اس کو ایکٹو کیا جائے جبکہ کابینہ کی کمیٹی کو ہدایات دی گئیں کہ انسداد دہشت گردی فورس کے لئے کو ن سا اسلحہ خریدا جائے اور کون سے الیکٹرانک آلات ان کے لئے ضروری ہوگی اس بارے ایک ہفتہ کے اندر اپنی حتمی تجاویز دیں گے۔ اس کے علاوہ کابینہ کی کمیٹی کو 10 کروڑ کا بجٹ بھی دے دیا گیا جو فوری طور پر پنجاب کے سرحدی اضلاع میں دہشت گردوں کی پنجاب آمد کو روکنے کے لئے خرچ کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن