چھٹی سالانہ سہ روزہ نظریہ پاکستان کانفرنس کا آغاز آج ایوان کارکنان میں ہو گا
لاہور (خصوصی رپورٹر) نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیرِاہتمام چھٹی سالانہ سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس کا آغاز آج بروز جمعرات سے ایوانِ کارکنانِ تحریکِ پاکستان‘ 100 شاہراہِ قائداعظمؒ لاہور میں ہو رہا ہے جس کی صدارت تحریکِ پاکستان کے سرگرم کارکن، ممتاز صحافی اور چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ ڈاکٹر مجید نظامی کریں گے۔ اس کانفرنس میں اندرون و بیرون ملک سے نمائندہ وفود شرکت کریں گے۔ قومی یکجہتی کی مظہر یہ کانفرنس ہفتہ 22فروری 2014ء تک جاری رہے گی۔ اس کانفرنس کی افتتاحی نشست آج صبح 10 بجے منعقد ہوگی جس میں ڈاکٹر مجید نظامی کارکنانِ تحریکِ پاکستان (گولڈ میڈلسٹس) کے ہمراہ پرچم کشائی کی رسم ادا کریں گے۔ بعدازاں وائیں ہال میں شرکاء قومی عہد کی تجدید کریں گے۔ اس کانفرنس کے دوران مختلف موضوعات پر نو نشستیں منعقد ہوں گی جن میں تحریک پاکستان کے کارکنان، اہم سیاسی و مذہبی رہنما، ممتاز دانشور، قانون دان اور ماہرین تعلیم خطاب کریں گے۔ اس کانفرنس کا مرکزی موضوع ’’پاکستان کو قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کا پاکستان کیسے بنائیں؟‘‘ہے۔ قومی یکجہتی کی مظہر اس کانفرنس کے آغاز پر آج صبح دس بجے ڈاکٹر مجید نظامی کارکنانِ تحریکِ پاکستان اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے عہدیداران کے ہمراہ پرچم کشائی کی رسم ادا کریں گے۔ بعدازاں وائیں ہال میں کانفرنس کی افتتاحی نشست منعقد ہو گی جس کے مہمانان خاص کارکنان تحریک پاکستان (گولڈ میڈلسٹ) ہوں گے۔ شرکاء قومی عہد کی تجدید کریں گے جبکہ اہم قومی شخصیات کے پیغامات پڑھ کر سنائے جائیں گے۔ قائداعظمؒ ، علامہ اقبالؒ، مادر ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ ، شہدائے تحریک پاکستان اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ و تحریک پاکستان ٹرسٹ کے وفات پا جانے والے عہدیداران اور وابستگان کیلئے دعائے مغفرت کی جائے گی۔ شرکاء کا خیر مقدم تحریکِ پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین کرنل (ر) ڈاکٹر جمشید احمد ترین کریں گے جبکہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف کانفرنس کی غرض و غایت بیان کریں گے۔ چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ ڈاکٹر مجید نظامی افتتاحی کلمات ادا کریں گے جن کے ذریعے آئندہ لائحہ عمل اور فکروعمل کی رہنمائی حاصل ہو گی۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید ٹرسٹ کی پندرہ سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کریں گے۔ دوسری نشست گیارہ بجے منعقد ہوگی جس کے مہمان خاص مسلم لیگی رہنما اور وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ہوں گے۔ اس نشست میں روزنامہ زمانہ و بلوچستان ٹائمز کے ایڈیٹر انچیف سید فصیح اقبال ’’بلوچستان کے حالات کے تناظر میں قومی یکجہتی کے فروغ کے تقاضے‘‘ سابق چیئرمین واپڈا جنرل (ر) ذوالفقار علی خان ’’پاکستان کے خلاف بھارتی عزائم اور درپیش خطرات‘‘ اور ممتاز دانشورو قانون دان پروفیسر ہمایوں احسان ’’پاکستان کا روشن مستقبل‘‘ کے موضوع پر خطاب کریں گے۔ تیسری نشست ساڑھے بارہ بجے دوپہر منعقد ہوگی جو گروہی مباحثوں اور سفارشات پر مشتمل ہوگی جس کا کلیدی موضوع ’’پاکستان کو جدید اسلامی فلاحی جمہوری مملکت بنانے کا لائحہ عمل‘‘ ہے۔ اس کے چیف کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر جسٹس (ر) منیر احمد مغل ہوں گے جبکہ معاونین کے فرائض پروفیسر ڈاکٹر پروین خان اور پروفیسر حلیمہ سعدیہ ادا کریں گی۔گروپ نمبر 1 کا موضوع ’’ہماری قومی زبان اردو کا فروغ کیسے ممکن ہے؟‘‘ ہوگا جس کی صدارت سید اظہر مقبول شاہ ایڈووکیٹ کریں گے جبکہ پروفیسر رضوان الحق کوآرڈینیٹر ہوں گے۔ گروپ نمبر2 کا موضوع ’’پاکستان میں اسلامی و اخلاقی اعلیٰ اقدار کی ترویج و اشاعت میں خواتین کا کردار‘‘ ہوگا جس کی صدارت خالدہ امجد کریں گی جبکہ رفیعہ ناہید اکرام کوآرڈینیٹر ہوں گی۔ گروپ نمبر3 کا موضوع ’’خواتین کی تعلیم سے معاشرے میں انقلاب لایا جا سکتا ہے‘‘ ہوگا جس کی صدارت بیگم مہناز رفیع کریں گی جبکہ کوآرڈی نیٹرعظمیٰ صباحت قریشی ہوں گی۔ گروپ نمبر4 کا موضوع ’’پاکستان کے اسلامی ممالک سے تعلقات اور عالمی سیاسی منظر نامہ‘‘ ہوگا جس کی صدارت ڈاکٹر محمد اقبال چاولہ کریں گے جبکہ کوآرڈینیٹر پروفیسر معاذ جانباز ہوں گے ۔ گروپ نمبر5 کا موضوع ’’موجودہ نصاب تعلیم اور نظریۂ پاکستان کے تقاضے‘‘ ہوگا جس کی صدارت ڈاکٹر محمد اجمل نیازی کریں گے جبکہ کوآرڈی نیٹر پروفیسر محمد مظہر عالم ہوں گے۔ گروپ نمبر6 کا موضوع ’’بھارت کی آبی جارحیت کے سدباب کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت‘‘ ہوگا جس کی صدارت انجینئر ممتاز احمد خان کریں گے جبکہ کوآرڈینیٹر میجر (ر) صدیق ریحان ہوں گے۔ گروپ نمبر7 کا موضوع ’’توانائی کا بحران۔کیسے حل ہو؟‘‘ ہوگا جس کی صدارت چوہدری نعیم حسین چٹھہ کریں گے جبکہ کوآرڈینیٹر پروفیسر محمد شفیق کھوکھر ہوں گے۔گروپ نمبر8 کا موضوع ’’علامہ محمد اقبالؒ کا تصور وطنیت اور ملت اسلامیہ‘‘ ہوگا جس کی صدارت پروفیر محمد حنیف شاہد کریں گے جبکہ کوآرڈینیٹر پروفیسر چوہدری قدرت علی ہوں گے۔ چوتھی نشست 4 بجے سہ پہر منعقد ہو گی جس کا موضوع ’’حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد اور الحاق پاکستان‘‘ ہے ۔ اس نشست سے مقتدر شخصیات خطاب کریں گی۔