ڈونگی گرائونڈ کیس: وزیراعلیٰ کا نام توہین عدالت کی درخواست سے نکالنے کی اجازت
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عائشہ اے ملک نے ڈونگی گرائونڈ کیس کی سماعت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا نام توہین عدالت کی درخواست سے نکالنے کی اجازت دیدی۔ جسٹس عائشہ ملک نے احمد عمران غازی ایڈووکیٹ کی طرف سے پنجاب حکومت اور ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ عدالتی سماعت کے دروان اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ 16 ستمبر 2011ء کو لاہورہائیکورٹ کے فل بنچ نے گلبرگ ڈونگی گرائونڈ کو اس کی اصل شکل میں فوری طورپر بحال کرنے کا حکم دیا۔ تقریباً 3 سال سے عرصہ گزر چکا ہے‘ ابھی تک نہ تو ڈونگی گرائونڈ کو بحال کروایا گیا اور نہ ہی ان کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کی گئی۔ دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نیئر عباس رضوی نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ فیصلے پر ہر حالت میں عملدآمد ہوگا۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت عالیہ کے فل بنچ کے فیصلے کے باوجود حکومت پنجاب کھیلوں کے میدان پر وائی میکس تھیٹر کی تعمیر کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جوکہ واضح طورپر توہین عدالت ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی احکامات پر من و عن عمل کیا جا رہا ہے لہٰذا توہین عدالت کی درخواست سے وزیراعلیٰ کا نام خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈونگی گرائونڈ کیس کے حوالے سے فل بنچ کے فیصلے کے حوالے سے کارکردگی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہبازشریف کا نام توہین عدالت کی درخواست سے ہٹانے کی اجازت دیتے ہوئے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کے تمام دستاویزی ثبوت 2 ہفتوں کے اندر طلب کرتے ہوئے 13 مارچ تک ملتوی کر دی۔
نام نکالنے کی اجازت