تاجروں کا بائیکاٹ، سرینگر، مظفرآباد تجارت بحال نہ ہو سکی
چناری (آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں گرفتار آزاد کشمیر کے بے گناہ ڈرائیور محمد شفیق اعوان کی رہائی اور واپسی کے بغیر 35 روز بعد سرینگر مظفرآباد تجارت بحالی کا فیصلہ آر پار کے تاجروں نے مسترد کر دیا۔ جمعرات کے روز بھی کوئی ٹرک لائن آف کنٹرول کو ملانے والے امن برج کو کراس نہ کر سکا جس کے باعث دونوں اطراف کے ٹریڈ سنٹروں پر مکمل خاموشی چھائی رہی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز آرپار کے حکام نے امن برج پر ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیا تھا کہ جمعرات کے روز سے دوطرفہ سرینگر مظفرآباد تجارت کو معمول کے مطابق بحال کردیا جائے گا۔ دونوں اطراف کے حکام کے درمیان ٹریڈ بحالی کے اتفاق کو تاجروں اور ٹرانسپورٹروں نے مسترد کرتے ہوئے اعلان کررکھا تھا کہ جمعرات کے روز ہونے والی دوطرفہ تجارت کا احتجاجاً بائیکاٹ کیا جائے گا اور کوئی بھی تاجر کوئی ٹرک مقبوضہ وادی روانہ کرے گا اور نہ ہی وہاں سے منگوائے گا۔ تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کے اعلان کے باعث جمعرات کے روز دوطرفہ سرینگر مظفرآباد تجارت نہ ہوسکی۔ دونوں اطراف کے ٹریڈ سنٹر خالی رہے اور ان پر ہو کا عالم طاری تھا۔ ٹی ایف او چکوٹھی کراسنگ پوائنٹ بشارت اقبال نے بتایا کہ تاجروں کی ہڑتال کے باعث جمعرات کے روز کوئی بھی ٹرک مقبوضہ کشمیر جاسکا اور نہ ہی وہاں سے آزاد کشمیر پہنچا۔ دریں اثناء ایل او سی ٹریڈ یونین آزاد کشمیر کے سینئر نائب صدر اعجاز میر‘ محمود ڈار‘ اعجاز شاہ رحمانی‘ نذیر بٹ‘ خورشید میر و دیگر نے سرینگر سے راولپنڈی تک تمام تاجروں کو کامیاب ہڑتال اور تجارتی سرگرمیوں کے بائیکاٹ پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گرفتار ٹرک ڈرائیور محمد شفیق اعوان مظلوم اور بے گناہ ہے۔ حکومت پاکستان باالخصوص وزارت خارجہ پاکستان بے گناہ ڈرائیور کیل رہائی کیلئے سفارتی کوششیں تیز کرے تاکہ بے گناہ ڈرائیور جلداز جلد رہا ہوکر واپس اپنے گھر پہنچ سکے۔