وزیراعظم نے تھری اور فور جی لائسنس نیلامی کی منظوری دیدی ہے: اسحاق ڈار
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) پاکستان کو تھری جی اور فور جی سپیکٹرم لائسنس کی نیلامی کے ذریعے اپریل کے وسط تک کم سے کم 1.6 بلین ڈالر حاصل ہوجائیں گے۔تھری جی کے تین‘ 4جی کے 2 لائسنس اور نئی آنے والی کسی بھی کمپنی کیلئے 2جی کا ایک لائسنس 15سال کی میعاد کیلئے مارچ کے اختتام یا اپریل کے آغاز میں نیلام کیا جائیگا۔ کامیاب بولی دہندگان کو بولی کا 50فیصد فوری ادا کرنا ہوگا جبکہ باقی رقم 5سال کے عرصہ میں ادا کرنا ہوگی۔وزیراعظم نے جی تھری اور 4جی لائسنسوں کی نیلامی کیلئے پالیسی ڈائریکٹو کی منظوری دیدی۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشے رحمان بھی موجود تھیں۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں بھی لائسنسوں کی نیلامی کا اعلان کیا تھا۔ آئی ٹی کے سیکٹر کو گزشتہ چند سال میں نظرانداز کیا گیا۔جی تھری اور 4جی کے لائسنس کی نیلامی کوششوں کے باوجود منعقد نہیں ہوسکی تھی حکومت نے پی ٹی اے کو مکمل کیا۔نیلامی کے حوالے سے کمیٹی بنائی گئی۔عبوری پالیسی ڈائریکٹو جاری ہوا تھا اور اب وزیراعظم نے حتمی پالیسی ڈائریکٹو کی منظوری دیدی ہے۔حکومت نے لائسنس کے اجراء کیلئے ہر طرح سے مشاورت کا عمل مکمل کیا ہے۔ لائسنسوں کی نیلامی کا عمل مارچ کے اواخر میں شروع ہوگا اور اپریل کے وسط تک مکمل کرلیا جائیگا۔ اس کے تحت تھری جی کے تین‘ فور جی کے 2 اور 2جی کا ایک لائسنس نیلامی کیلئے پیش کیا جائیگا۔تھری جی کیلئے فی لائسنس بولی کی کم سے کم ’’’’ رقم 295 ملین ڈالر‘ 4جی کیلئے 210ملین ڈالر اور 2جی کیلئے 291 ملین ڈالر ہوگی اور بولی کا آغاز مذکورہ بالا رقم سے ہوگا اور بولی دہندگان مسابقت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ لائسنس کی میعاد 15سال ہوگی جبکہ کامیاب بولی دہندہ کو بولی کی رقم کا 50فیصد فوری جبکہ باقی رقم 5سال میں ادا کرنا ہوگی اور اقساط پر مارک اپ بھی دینا ہوگا۔اس سے قبل رقم کی ادائیگی کی میعاد 15سال رکھی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ لائسنسوں کے اجراء سے پاکستان نئی ٹیکنالوجی کے میدان میں داخل ہوجائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی توقع رکھتے ہیں کہ جی ڈی پی گروتھ 4فیصد سے بھی اوپر جائیگی۔علاوہ ازیں اسحاق ڈار نے 100 ٹاپ ٹیکس دہندگان کیلئے استحقاق کارڈ کی منظوری دیدی۔ ایف بی آر کے مطابق ٹیکس گزاروں کو خصوصی کارڈز مارچ میں جاری کئے جائیں گے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اعلیٰ سطح کااجلاس ہوا۔ وزیراعظم کی ٹیکس ایمنسٹی سکیم پر عملدر آمد و نتائج کا جائزہ لیا گیا، وزیر خزانہ نے کہا کہ جنوری 2014ء میں ٹیکس وصولیاں قابل اطمینان ہیں تاہم ایف بی آر کو رواں مالی سال کا 2475 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو ہدف ہرحال میں پورا کرنا ہو گا۔علاوہ ازیں اسحقٰ ڈار نے کہاہے کہ حکومت مسلم ممالک کے ساتھ تجارت اورسرمایہ کاری کے فروغ کوترجیح دے رہی ہے ،پاکستان آنیوالے دنوں میں مسلم ممالک کیساتھ دوطرفہ تجارت کے فروغ اورسرمایہ کاری کیلئے ترجیحی تجارتی معاہدے اورآزادانہ تجارت کے معاہدوں پردستخط کیلئے تیارہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے اپنے حالیہ دورہ دبئی کے موقع پرخلیجی اخبارکوانٹرویو میں کیا۔ انہوںنے کہاکہ مسلم امہ کے مابین تجارت کو بڑھانا چاہئے اوریہ ہمار ی خواہش ہے کہ مسلم ممالک کیساتھ دوطرفہ تجارت اورمعاشی سطح پرتعاون کے فروغ کیلئے ترجیحی تجارتی معاہدوں پردستخط کئے جائیں۔