قطر سے ایل این جی درآمد کے تمام مراحل شفاف طریقے سے طے کئے جائینگے: شاہد خاقان عباسی
اسلام آباد (خبر نگار) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایل این جی کی درآمد سے سالانہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی بچت ہو گی، جو پاور پلانٹس فرنس آئل اور ڈیزل سے چل رہے ہیں انہیں سستی گیس پر منتقل کیا جا سکے گا۔ ملک میں تیل و گیس تلاش کرنے کے لئے لائسنس جاری کرنے کی تقریب سے خطاب اور بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قطر سے ایل این جی کی درآمد کے تمام مراحل شفاف طریقے سے طے کئے جائیں گے، ایل این جی کی قیمت کے بارے میں ابھی قطر سے کوئی بات نہیں ہوئی، قیمت کے حوالے سے قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، اس موقع پر تیل و گیس کی تلاش کے لئے تین کمپنیوں کو آٹھ بلاکس کے لائسنس جاری کئے گئے۔ وفاقی سیکرٹری پٹرولیم عابد سعید اور ماڑی پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور او جی ڈی سی ایل کے مینجنگ ڈائریکٹرز اور ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسیشن سعیداللہ شاہ نے معاہدوں پر دستخط کئے۔ ماڑی پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کو ایک، او جی ڈی سی ایل کو چار اور پی پی ایل کو 8 بلاکس کے لئے لائسنس جاری کئے گئے ان میں سے خیبر پی کے، بلوچستان، پنجاب اور سندھ میں دو دو بلاکس ہیں جو 16 ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔ معاہدے کے تحت تینوں کمپنیاں آئندہ تین سال میں 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی۔ ایل این جی کی درآمد یکم نومبر سے شروع ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کے شعبہ کو سبسڈی دے رہی ہے اگر کوئی سستی ایل این جی لا سکتا ہے تو ہم اس سے بھی بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں۔