جنرل ہسپتال میں زیادتی کا شکار ہونیوالی خاتون کا 3 سالہ بچہ دم توڑ گیا
لاہور (نامہ نگار+ نیوز رپورٹر) جنرل ہسپتال کے ملازم کے ہاتھوں ذیا دتی کا نشانہ بننے والی خاتون کا 3 سالہ بیٹا بروقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث گزشتہ روز ہسپتال میں دم توڑ گیا ہے۔ خاتون سکینہ بی بی کے مطابق وقوعہ کے روز وہ اپنے تین سالہ بچے ثقلین کو انتہائی نازک حالت میں علاج کیلئے جنرل ہسپتال لائی تھی لیکن اسکی پریشانی اور بچے کی بیما ری کا فا ئدہ اٹھاتے ہو ئے ہسپتال ملازم فیصل نے اسے ایکسرے اتروانے کے بہانے اپنے کوارٹر میں لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور دو گھنٹے تک اسکے بیمار بچے ثقلین کو یرغمال بنائے رکھا جس سے اس کے بچے کی حالت مزید بگڑ گئی اور ملزم فیصل کی گرفتاری کیلئے پولیس کے ہمراہ پھرتے رہنے اور ذہنی پریشانی کے با عث بچے کو مناسب طبی امداد نہ دلا سکی اور اسی بنا پر گذشتہ رات ہلاک ہو گیا۔ اسکی ماں سکینہ اپنے بھائی کے ہمراہ بچے کی لاش لیکر اپنے سسرال نارووال روانہ ہو گئی۔ کوٹ لکھپت پولیس کے مطابق خاتون سے زیادتی کا ملزم فیصل ضمانت پر ہے جبکہ عدالت پیشی کے موقع پرپولیس اس کی ضمانت منسوخ کرانے کی کو شش کریگی۔دوسری طرف مریضہ سے زیادتی کے واقعہ میں ملوث ایکسرے ٹیکنیشن فیصل کی معطلی کے بعد ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے باقاعدہ انکوائری شروع کردی گئی ہے۔ اس حوالے سے جنرل ہسپتال کے قائم مقام ایم ایس ڈاکٹر غلام صابر کے مطابق مذکورہ واقعہ میں ملوث ہونے کے حوالے سے ایک اے ایم ایس کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے جو کہ انکوائری مکمل ہونے پر کارروائی کریں گے۔