مقبوضہ کشمیر کی صورتحال مکمل پرامن نہیں‘ فوج کی تعداد میں اضافہ کرنا ہو گا: انتھونی
نئی دہلی (اے این این)بھارت نے ایک مرتبہ پھر الزام عائد کیا ہے کہ سرحد پار دہشت گردی کے متحرک مراکزکنٹرول لائن پر دراندازی کا باعث بنتے ہیں ۔انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے شورش زدہ علاقوں میں بھارتی فوج کو درپیش کٹھن حالات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کو پرامن نہیں کہا جاسکتا ٗ عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے فوج کی تعداد میں اضافہ اور جدید ہتھیار فراہم کرنا ہونگے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی نے کہا کہ بھارت کو ہر سطح پر اندرونی اور بیرونی خطرات کا سامنا ہے جس کو دیکھتے ہوئے فوج کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرحد پار کی جانب سے دراندازی جاری ہے اور اس سلسلے میں سیز فائر کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ملک کی سرحدوں پر خطرات موجود ہیں اور فوج کٹھن حالات میں کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں اگرچہ صورتحال مجموعی طور پر اطمینان بخش ضرور ہے اور تشدد آمیز واقعات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود مجاہدین اور فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، جس سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ کشمیر میں عسکریت پسند موجود ہیں اور مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کو مکمل طور پر پرامن نہیں کہا جاسکتا کیونکہ سرحد پار تربیتی ڈھانچہ‘ برقرار ہے ۔انہوں نے کہاکہ سرحدپار سے سیزفائر کی خلاف ورزیوں میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کو دیکھتے ہوئے ہمیں کسی بھی امکانی گڑ بڑ سے نمٹنے کی کوشش کرنی ہوگی۔