ایف بی آر کی کارکردگی‘ 115 بلین روپے کے منصوبے ’’کٹ‘‘ کی زد میں آگئے
اسلام آباد (عترت جعفری) فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ریونیو کے حوالے سے تسلسل سے گرتی ہوئی کارکردگی کے باعث ’’وزیراعظم کے اقدامات‘‘ کے نام سے بجٹ میں رکھے گئے 115 بلین روپے کے منصوبے ’’کٹ‘‘ کے زد میں آگئے ہیں اور رواں مالی سال میں ’’وزیراعظم کے اقدامات‘‘ کے لئے ایک پائی بھی جاری ہونے کا امکان نہیں ہے۔ وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ریونیو کے مجموعی ہدف میں کمی لانے کی تجویز پہلے ہی زیر غور ہے۔ گزشتہ رات تک ایف بی آر نے 110 بلین روپے ریونیو جمع کیا تھا جو ہدف سے کم ہے۔ وزارت خزانہ کے ایک ذریعہ نے بتایا کہ ’’وزیراعظم کے نئے اقدامات‘‘کے نام سے بجٹ میں رکھی ہوئی رقم کی مد میں کوئی رقم جاری نہیں کی جائے گی کیونکہ ایف بی آر ریونیو میں شارٹ فال آرہی ہے۔ حکومت نے بجٹ میں ’’وزیراعظم کے اقدامات‘‘ کے نام سے 115بلین روپے رکھے بھی اس شرط کے تحت تھے کہ اگر ریونیو کی گنجائش ہوئی تو منصوبے شروع ہوں گے ورنہ داخل دفتر ہی رہیں گے۔وفاقی حکومت نے حال ہی میں وزیراعظم اقدامات کے تحت ییلوکیب سکیم لانے‘ لیب ٹاپ دینے کے منصوبے شروع کئے ہیں تاہم بیشتر کے لئے رقم موجود نہیں۔ایف بی آر کو مالی سال کے سات ماہ میں 80 بلین روپے کا شارٹ فال ہوچکا ہے اور فروری کی کارکردگی بھی اچھی نہیں ہے۔وفاقی حکومت کے پلاننگ کمیشن کے تحت چلنے والے ترقیاتی پروگرام کا حجم 425 بلین روپے ہے جس کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی اور 115بلین روپے کو زیر استعمال نہیں لایا جائے گا تاکہ بجٹ کا خسارہ مقررہ حدود میں رہے۔