افغانستان کی تعمیر و ترقی میں تعاون جاری رہیگا : اسحاق ڈار…تجارتی تعلقات میں اضافہ کیا جائے : افغان وزیر خارجہ
کابل (اے پی پی+ آن لائن) پاکستان اور افغانستان نے خطے کے عوام کی اقتصادی بہبود کیلئے دوطرفہ تجارت میں اضافہ، تاجکستان تک سہ فریقی تجارتی معاہدے کو توسیع دینے، پاکستان کی مدد کے ساتھ جاری پراجیکٹس کی جلد تکمیل، پاکستانی تاجروں اور لیبر کیلئے ویزہ سہولت اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوہرے ٹیکسوں سے بچائو کے معاہدے کو فوری حتمی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ پاکستان افغانستان کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے نویں سیشن کا افتتاحی اجلاس کابل میں ہوا جس کی مشترکہ صدارت وزیرخزانہ سنیٹر محمد اسحاق ڈار اور افغانستان کے وزیرخزانہ ڈاکٹر حضرت عمر زخیلول نے کی۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا پاکستان افغانستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت پاکستان نے متعدد پراجیکٹس شروع کئے ہیں جن میں کابل میں 400 بستروں کا جناح ہسپتال، لوگر میں 200 بستروں کا ہسپتال، بلخ میں لیاقت علی خان انجینئرنگ یونیورسٹی، رحمان بابا سکول اور کابل میں 1500 بچوں کیلئے ہاسٹل شامل ہے۔ اس کے علاوہ جلال آباد میں نشتر کڈنی ہسپتال، طورخم سے جلال آباد تک دوہرا کیرج وے بھی شامل ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے طور پر ترقیاتی فنڈ 385 ملین ڈالر سے بڑھا کر 500 ملین ڈالر کردیا ہے۔ دوطرفہ تجارت اور شاہراتی روابط کو بہتر بنانے کے سلسلے میں حکومت پاکستان نے پشاور جلال آباد موٹر وے اور پشاور جلال آباد ریلوے رابطہ کی تعمیر کا تہیہ کر رکھا ہے جس سے پاکستان افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے تاجروں کو زبردست فائدہ ہو گا۔ افغان وزیر خزانہ نے دونوں ممالک کے باہمی مفاد کیلئے تجارتی اور اقتصادی تعلقات میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے افغانستان کی تعمیر نو بالخصوص سوشل انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔ بعدازاں مشترکہ اقتصادی کمیشن کے ایجنڈے کی منظوری دی جس کے بعد دونوں ممالک کے فنی ماہرین نے متعلقہ کمیٹیوں کے تحت ایشوز کا تفصیلی جائزہ لیا۔ نواں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا سیشن آج کابل میں ختم ہوجائیگا۔ بعدازاں وزیر خزانہ نے ننگر ہار نشتر کڈنی ہسپتال کو افغان حکومت کے حوالے کیا اور طورخم سے جلال آباد تک 75کلومیٹر طویل دوہرے کیرج وے کی تعمیر کا افتتاح کیا۔ آن لائن کے مطابق اسحاق ڈار نے کہا پاکستان، افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، افعانستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی تعاون جاری ر ہے گا جبکہ افغا ن وزیر خزانہ نے دونوں ملکوں کے باہمی مفادکیلئے تجارتی و اقتصادی تعلقات کوفروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسحاق ڈار نے کہا پاکستان افغانستان کیساتھ تجارتی روابط کو اہمیت دیتا ہے‘ یہی وجہ ہے موجودہ حکومت نے افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کا حجم 385 ملین سے 500 ملین ڈالر تک بڑھایا ہے۔ اجلاس میں پاکستان نے ویزے‘ ٹیکسوں کے خاتمے کیلئے معاہدے کا مسودہ افغان وفد کو پیش کرتے ہوئے کہا اس معاہدے سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا مارچ کے اختتام تک تھری جی سپیکٹرم کی نیلامی کا عمل شروع ہوگا جس میں سعودی عرب، قطر اور ترکی کی کمپنیاں دلچسپی رکھتی ہیں تاہم ابتدائی طور پرتھری جی کے فی لائسنس کی قیمت 295 ملین ڈالر رکھی گئی ہے۔