آئین شریعت سے متصادم نہیں، امن کیلئے تمام پارٹیوں کا متفق ہونا ضروری ہے: مفتی منیب
ڈیرہ غازی خان (آن لائن) چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ آئین پاکستان شریعت سے متصادم نہیں تاہم ہمارے ملک میں آئین کی روح کے مطابق عمل نہیں ہوتا ،مذاکرات میں حکومت کو براہ راست شریک ہونا چاہیے اور مذاکرات کے لئے پارلیمنٹ مقننہ ، فوج اور عدلیہ کو بھی اس کا حصہ ہونا چاہئے تاکہ اس کے لئے خصوصی قوانین بنا کر ترجیحات کا واضح طور پر تعین کیا جا سکے، امن کیلئے پوری قوم اور تمام پارٹیوں کا متفق ہونا ضروری ہے۔ وہ ڈیرہ غازیخان میں میلاد مصطفی کانفرنس میں خطاب سے قبل سرکٹ ہائوس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ امن کیلئے ہونیوالے مذاکرات میں ڈیڈ لاک کا پیدا ہونا انتہائی نا خوشگوار امر ہے جب قوم کو ایسے تجربات کا سامنا ہو تو انہیں پیچھے پلٹ کر دیکھنا چاہئے کہ ہماری حکمت عملی اور تدابیر میں کیا کمی تھی ،انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے سلسلہ میں اہلسنت و جماعت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا لیکن امن کیلئے جو بھی کوششیں کی جائیں گی ہماری آواز اسکی حمایت میں بلند ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی امن کیلئے سنجیدہ نہیں بلکہ علامتی کوشش تھی۔ طالبان کیساتھ مذاکرات میں حکومت کو براہ راست شریک ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک کسی قاتل کا ٹرائل نہ ہونا اور کسی کو سزا نہ ملنا حکومت کی ناکامی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں سچ بولنا نا ممکن ہے اس لئے کہی بھی سچ نہیں بولا جا رہا، ہم اسلام کے ٹھیکیدار نہیں مگر چوکیدار ضرور ہیں اور جب ریاست اپنی ذمہ داریاں نہ سنبھالے تو دین کے خادم اسلام کی عمارت کو نقب لگانے والے کا ہاتھ ضرور پکڑیں گے۔