نثار کہہ دیں قیدیوں کو ماورائے عدالت قتل نہیں کرینگے، ڈیڈ لاک ختم ہوجائیگا، مفتی کفایت
اٹک خورد (آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ نے کہا ہے کہ حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا ڈیڈ لاک وزیر داخلہ کے ایک سطری بیان سے ختم ہو سکتا ہے۔ چودھری نثار علی خان اگر یہ بیان جاری کر دیں کہ جیلوں میں قید یوں کو ماورائے عدالت قتل نہیں کیا جائیگا تو ڈیڈ لاک ختم ہو سکتا ہے۔ وزیراعظم اگر مولانا فضل الرحمان کی تجاویز پر عمل کریں تو بدامنی ختم ہو سکتی ہے۔ جامع مسجد لوہاراں اٹک میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر شریعت کے نام پر قیدیوں کا قتل آئین اور شریعت کے منافی ہے توجیل سے قیدیوں کو نکال کرا انہیں مارنا کہاںکاانصاف ہے، ہمارا آئین شریعت کی راہ میں رکاوٹ نہیں اگر حکمران وعدہ کریں کہ شریعت کا نفاذ کریں گے تو طالبان اس آئین کے تحت بھی مذاکرات پر رضا مند ہو جائیں گے۔ موجودہ دور میں ملک نازک ترین مرحلے میں ہے کیونکہ سوائے چین کے کوئی پڑوسی ملک ہمارا ہمدرد نہیں ایسے موڑ پر فوجی آپریشن سے ملکی فضا مزید گھمبیر ہو گی، ملک وقوم کا نقصان ہو گا کیونکہ اس سے قبل بھی متعدد آپریشن کئے جا چکے ہیں مگر سوائے کدورتیں اور نفرتیں بڑھانے کے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ حکومتی حصہ ہونے کے باوجود جے یو آئی فوجی آپریشن کی حمایت کسی صورت نہیں کریگی، ہمارا ملک ایٹمی طاقت ہے جو ہمارے مخالفین کوہضم نہیں ہو رہاوہ کسی بھی صورت میں ہماری فوج کو کمزور کر کے ہمارے ایٹمی اثاثوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ہماری تجویز ہے کہ فوج کو قومی شناختی کارڈ کے حامل افراد سے لڑائی کے بجائے ملکی سرحدوں پر توجہ دینی چاہیے تاکہ فوج مضبوط ہو اور ملکی سرحدیں اور ملک کا دفاع کیا جا سکے، ڈرون حملے،بم دھماکے،خودکش حملے پاکستان کوکمزور کرنے کی سازش ہیں، پاکستان کوامن کا گہوارہ بنانے کیلئے مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔ پرویزرشید سے میرا سوال ہے کہ اگر شریعت کے نام پر قیدیوں کا قتل آئین اور شریعت کے منافی ہے توجیل سے قیدیوں کو نکال کرا نھیں مارنا کہاںکا انصاف ہے ،ہمارا آئین شریعت کی راہ میں رکاوٹ نہیں حکمران وعدہ کریں کہ شریعت کا نفاذ کریں گے تو طالبان اس آئین کے تحت بھی مذاکرات پر رضا مند ہو جائیں گے، ہمارے گلی کوچوں میں اور قبائلی علاقوں میں بہت خون بہہ چکا ہے اب ہمارا ملک مزید اس کا متحمل نہیں ہو سکتا کسی بھی فوجی آپریشن کی نہ صرف یہ کہ حمایت نہیں کریں گے بلکہ ہر سطح پر فوجی آپریشن کی مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں جے یو آئی (ف) اور (س) اکٹھی ہو جائیں۔