پشاور : ایرانی قونصلیٹ کے باہر چیک پوسٹ پر خودکش حملہ‘3 ایف سی اہلکار جاں بحق ‘ کالعدم حزب المجاہدین نے ذمہ داری قبول کر لی
پشاور+ خیبر ایجنسی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پشاور کے یونیورسٹی ٹائون میں ایرانی قونصلیٹ کے باہر ایف سی چیک پوسٹ پر خود کش حملے میں 3 سکیورٹی اہلکار جاںبحق جبکہ 3 اہلکاروں سمیت 9 زخمی ہو گئے۔ صدر مملکت ممنون حسین‘ وزیراعظم ڈاکٹر میاں نواز شریف‘ منورحسن، لیاقت بلوچ، عمران خان، ڈاکٹر طاہرالقادری سمیت وفاقی و صوبائی وزرائ‘ سیاسی شخصیات نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔ وزیر داخلہ نے آئی جی خیبرپی کے سے رپورٹ طلب کرلی پیر کی شام قریباً ساڑھے پانچ بجے پشاور کے علاقے یونیورسٹی ٹائون میں ایف سی چیک پوسٹ پر ایک گاڑی کو روکا گیا تو گاڑی میں سوار حملہ آور نے باہر چھلانگ لگائی اور اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ہونے والے زور دار دھماکے سے چیک پوسٹ پر موجود 3ایف سی اہلکار شہید اور 9اہلکاروں سمیت دس سے زائد زخمی ہوگئے ہیں دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی دھماکے کی جگہ کے قریب ایرانی اور امریکی قونصل خانہ اور دیگر دفاتر بھی موجود ہیں دھماکے کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ ایم ایس کے مطابق ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ہسپتال میں 9 زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے دو کی حالت نازک ہے دھماکے کے بعد ایف سی اہلکاروں نے شدید فائرنگ بھی کی اور بعد ازاں علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا پولیس کے مطابق دھماکہ خود کش تھا ایس پی کینٹ فیصل کامران کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب ایف سی نے چیک پوسٹ پر گاڑی کو روکا اور اس سے ایک شخص نے چھلانگ لگا کر اپنے آپ کو اڑایا۔ علاوہ ازیں خودکش دھماکے کے بعد بارودی گاڑی کو تحویل میں لے کر بارود کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔آئی جی خیبرپی کے ناصر درانی نے کہا ہے کہ یونیورسٹی ٹاؤن خود کش دھماکے میں حملہ آورایک ہی تھا۔ خودکش حملہ آورایرانی قونصلیٹ کی سکیورٹی پر مامور ایف سی چیک پوسٹ تک پہنچا اور جب ایف سی اہلکارنے خودکش حملہ آور کو روکا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق منور حسن اور لیاقت بلوچ نے پشاور دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ علاوہ ازیں عمران خان، اعجاز چودھری، میاں محمودالرشید اور دیگر رہنمائوں نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق خودکش حملہ آور کا ٹارگٹ ایرانی قونصل خانہ تھا ایف سی اہلکاروں نے جان دے کر ایرانی قونصلیٹ کو بچایا۔ آئی این پی کے مطابق حملہ آور نے پولیس کی وردی پہن رکھی تھی۔ علاوہ ازیں ایرانی وزارت خارجہ نے ایرانی قونصلیٹ کے قریب خودکش حملے کی مذمت کی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پشاور میں ایرانی قونصل جنرل کو ٹیلیفون کیا اور دھماکے سے ایرانی قونصلیٹ کی عمارت کو ہونے والے نقصانات اور عملے کی خیریت معلوم کی ایرانی وزارت خارجہ نے کہا خطے میں دہشت گرد کارروائیوں اور پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں پشاور کے مختلف علاقے بم دھماکوں سے گونج اٹھے شہر میں ایک گھنٹے دوران 3 بم دھماکوں سے کئی گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم خوش قسمتی سے ان واقعات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پشاورکے پوش علاقے حیات آباد کے فیز سیون میں پیر سید بادشاہ کے گھر کے باہر بارودی مواد پھٹنے سے دھماکہ ہوا جس سے سید بادشاہ کے گھر سمیت کئی گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ادھر تھانہ فقیر آباد کی حدود میں افغان کالونی کا علاقہ بھی دھماکے سے گونج اٹھا جہاں گلی نمبر 8 میں ایک گھر کے باہر دھماکہ کیاگیا۔ دھماکے سے 2افراد زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب تھانہ یکہ توت کی حدود شہباز ٹائون میں تاجر حاجی میجر کے گھر کے باہر بھی بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا ہوا جس سے متعدد گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے۔علاوہ ازیں کالعدم حزب المجاہدین نے پشاور میں ایرانی قونصلیٹ پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ نجی ٹی وی کے مطابق کالعدم حزب المجاہدین کے کمانڈر مست گل نے پشاور خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہی ایرانی قونصلیٹ پر حملے کیلئے خودکش حملہ آور کو بھیجا تھا،لیکن وہ ایرانی قونصلیٹ کو نشانہ نہ بنا سکا۔