23 مارچ سے خدمت کارڈ کے اجراء کی منظوری ‘ کم وسیلہ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کریں گے: شہباز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب حکومت نے 23 مارچ کو پنجاب خدمت کارڈ کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے جس کی وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے گذشتہ روز منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں باقاعدہ منظوری دی۔ پنجاب خدمت کارڈ کے ذریعے صوبے کے انتہائی کم وسیلہ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جائیگی۔ خدمت کارڈ کے ذریعے انتہائی کم وسیلہ خاندانوں کو مرحلہ وار پروگرام کے تحت صحت اور تعلیم کیلئے بھی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ اجلاس میں سابق وفاقی وزیر شوکت ترین‘ وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر مصدق ملک‘ صوبائی وزرائ‘ اراکین اسمبلی‘ چیف سیکرٹری‘ اعلیٰ سرکاری حکام اور نجی شعبہ کے ماہرین نے شرکت کی۔ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت عوام کا معیار زندگی بلند کرنے اور انہیں زیادہ سے زیادہ ریلیف کی فراہمی کیلئے مختلف منصوبوں پر عمل پیرا ہے اور انتہائی کم وسیلہ طبقات کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے پنجاب خدمت کارڈ کے اجراء کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت انتہائی کم وسیلہ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جائیگی۔ غریب ترین خاندانوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کیلئے ہرممکن وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ پنجاب خدمت کارڈ جاری کرنے کا پروگرام ایک انتہائی اہم اور فلاحی منصوبہ ہے جس کے ذریعے کم وسیلہ خاندانوں کی مالی معاونت کی جا سکے گی جبکہ خدمت کارڈ پر خاندان کے سربراہ کا نام اور شناختی کارڈ نمبر کنندہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ خودروزگار سکیم کے تحت بلاسود قرضوں کی فراہمی کا انقلابی پروگرام کامیابی سے جاری ہے اور اب تک اس پروگرام کے تحت 5 ارب روپے کے بلاسود قرضے فراہم کئے گئے ہیں جس سے 2 لاکھ 90 ہزار سے زائد غریب خاندان مستفید ہوئے ہیں۔ بلاسود قرضے مستحق افراد میں شفاف انداز میں صرف اور صرف میرٹ پر تقسیم کئے گئے ہیں اور قرضوں کی واپسی کی شرح 99.8 فیصد ہے۔ مستقبل میں بھی بلاسود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام کو مزید موثر انداز میں آگے بڑھایا جائیگا اور اس کا دائرہ کار وسیع کیا جائیگا۔ پنجاب کے دیگر تمام فلاحی پروگراموں کی طرح ہیلتھ انشورنس سکیم کو بھی شفاف طریقے سے آگے بڑھایا جائے گا اورہیلتھ انشورنس سکیم کیلئے انٹرنیشنل تھرڈ پارٹی آڈٹ لازم ہوگا۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر مصدق ملک نے ہیلتھ انشورنس سکیم اور پنجاب روزگار بینک کے قیام کے منصوبے جبکہ ڈائریکٹرفوڈ نے پنجاب خدمت کارڈ کے بارے میں بریفنگ دی۔دریں اثناء شہبازشریف نے گذشتہ روز گورنر ہائوس میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور سے ملاقات کی جس میں صوبہ پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں اور عوام کیلئے شروع کئے جانیوالے فلاحی پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے وسائل کا رخ غریب عوام کی فلاح و بہبود کی طرف موڑ دیا ہے۔ اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے انتہائی تیز رفتاری اور شفاف طریقے سے مکمل کئے جا رہے ہیں۔ ترقی کے سفر میں پسماندہ علاقوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ پنجاب کو رول ماڈل صوبہ بنانے کیلئے دن رات ایک کر دیں گے۔ حالیہ دورہ چین کا ذکر کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اس دورے کے نہایت حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوئے ہیں اور صدر مملکت ممنون حسین اور میرے ساتھ ملاقات میں چینی قیادت اور کمپنیوں کے عہدیداروں نے توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کا یقین دلایا ہے۔ گورنر چودھری محمد سرور نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے حقیقی معنوں میں عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے گورنر پنجاب کے ہمراہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول گورنر ہائوس میں نصب واٹر فلٹریشن پلانٹ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو واٹر فلٹریشن پلانٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت آئندہ پانچ برس کے دوران پورے صوبے میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیگی۔
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ 30 ارب ڈالر کے منصوبوں کی بات ہوئی ہے ہر سال چین ہمیں اپنی مرضی کے توانائی کے منصوبوں کیلئے 7 سال تک ساڑھے 4 ارب روپے فراہم کرے گا۔ وزیراعظم ہاؤس میں چین ڈیسک قائم کیا جائے گا۔ نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین نے کہا ہے کہ جو چاہئے حاضر ہے۔ چین کی امداد سے کوئلے، آبپاشی، ہائیڈل پاور پراجیکٹ، تھرکول کے 10 پلانٹ، گڈانی پورٹ پر 10 پلانٹ، ڈیڑھ سو میگاواٹ کا قائداعظم سولر پارک، شمسی توانائی کے 1000 میگاواٹ کے منصوبے شامل ہیں۔ چین نے تو پیشکش کر دی اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کی پیشکش سے کس قدر فائدہ اٹھاتے ہیں۔ چین کیلئے پاکستان میں اکنامک کاریڈور بنائیں گے چین گوادر میں ائر پورٹ تعمیر کرے گا۔ گوادر پورٹ میں توسیع کی جائے گی۔ ان منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے چاروں صوبوں کی حکومتوں کو جو مدد چاہئے ہو گی وہ وفاقی حکومت دے گی۔ نندی پور کے پراجیکٹ پر دن رات کام ہو رہا ہے اور اب نندی پور کا مردہ پراجیکٹ زندہ ہونے کے قریب ہے۔ وزیراعظم کی صدارت میں بدھ کے روز اہم اجلاس ہو گا جس میں مختلف وزارتوں کو ان منصوبوں کے حوالے سے فعال ترین کردار ادا کرنے کیلئے ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔