پارلیمانی یا جج پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے بجلی چوری میں ملوث نکلا تو رکنیت معطل موت کی سزا دی جائے: جمشید دستی
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کی جانب سے مظفر گڑھ میں تیل چوری کا الزام لگانے پر کہا ہے کہ پارلیمانی یا ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے اگر میں چوری میں ملوث نکلا تو مجھے سزائے موت دی جائے۔ وہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے سپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کی جانب سے مظفر گڑھ کے دورے کے دوران الزام عائد کیا کہ میں تھرمل پاور سٹیشن میں سے تیل چوری میں ملوث ہوں، انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کو اپنی رکنیت معطل کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ ایک پارلیمانی یا ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیں جو پورے معاملے کا جائزہ لے اگر میں بجلی چوری میں ملوث نکلا تو میری رکنیت معطل اور مجھے سزائے موت کی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مظفر گڑھ میں کوئلہ سے چلنے والے تھرمل پاور کی تعمیر سے لاکھوں افراد کے جلنے کا خدشہ ہے حکومت کسی ایسے منصوبہ سے باز رہے۔ علاوہ ازیں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی نے کہا ہے کہ حکومت کے وزراء کام کم کرتے ہیں اور چوری پر زیادہ توجہ دیتے ہیں، نجکاری کے ذریعے عوام کو بے روزگار کیا جارہا ہے، قانون پر عملدرآمد نہیں ہوتا جبکہ وزیراعظم 100فیصد جھوٹے ہیں۔