• news

لاہور: پولیس کے مبینہ تشدد سے 65 سالہ خاتون ہلاک‘ ورثا‘ اہل علاقہ کا احتجاج

لاہور (نامہ نگار) گلشن اقبال کے علاقہ میں پولیس کے مبینہ تشدد سے 65  سالہ معمر خاتون ہلاک ہو گئی جبکہ پولیس اہلکار موقع سے فرار ہوگئے۔ اس واقعہ پرورثاء اور اہل علاقہ نے سڑک پر نعش رکھ کر شدید احتجاج کیا جبکہ رشتہ دار خواتین نے سینہ کوبی کی اور سڑک پر دھرنا بھی دیا۔ گلشن اقبال پولیس نے ایک ملزم کی گرفتاری کیلئے اسکے گھر نجف کالونی چھاپا مارا تو ملزم گھر میںموجود نہ تھا جس پر پولیس نے پولیس گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملزم کی 65 سالہ بوڑھی ماں رشیدہ بی بی کومبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا کہ وہ پولیس کو اپنے ملزم بیٹے کے بارے میں بتائے کہ وہ کہاں ہے۔ پولیس کے تشدد سے معمرخاتون کی حالت بگڑ گئی۔ پولیس اسے ہسپتال لے جانے کی بجائے بے حسی مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون کو تڑپتا چھوڑ کر موقع سے رفوچکر ہو گئی جبکہ معمر خاتون پولیس کے تشدد کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ مظاہرے میںرشتے دار خوتین نے سینہ کوبی کی اور سڑک پر دھرنا بھی دیا۔ مظاہرین نے تین گھنٹے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا اور وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج اور سخت کارروائی کی جائے۔ مظاہرے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اوریہاں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ بعدازاں اعلی حکام کی جانب سے انصاف کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔ پولیس کے مطابق ٹی اے ایس آئی گلفام اپنے ہمراہ دو کا نسٹیبل لے کر حال ہی میں جیل سے رہا ہونے والے عادی مجرم عادل اسلام کی گرفتاری کے لئے نجف کالونی گیا، لیکن عادل گھر مو جود نہ تھا جس پر اے ایس آئی نے عادل کے گھر موجود اہل خانہ کو اپنا فون نمبر دیتے ہوئے عادل کو جلد از جلد پیش کر نے کا کہا اور چلے گئے بعدازاں پتہ چلا کہ عادل کی معمر ماں پولیس کو دیکھ کر دل کا دورہ پڑنے سے جاںبحق ہو گئی ہے۔ ملزم عادل نے گرفتاری سے بچنے کے لئے مشہور کر دیا کہ اس کی والدہ کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ جس سے وہ ہلاک ہو گئی ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن